پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

سائنس دانوں نے زیرِ سمندر آتش فشاں کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی

Scientists warn about underwater volcano eruption in Pacific

زیرِ سمندر آتش فشاں کی پھٹنے کی تیاری

سائنس دانوں نے بحر الکاہل کے شمال مغرب میں موجود سب سے فعال زیرِ آب آتش فشاں کے پھٹنے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ آتش فشاں ایک بار پھر پھٹنے کی تیاری کر رہا ہے، لیکن اس کے پھٹنے کا وقت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا۔

زیرِ سمندر آتش فشاں کی حالت

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے پروفیسر ولیم ولکاک نے اپنے بیان میں کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ آتش فشاں میں میگما بھر جانے کی وجہ سے اس کا حجم بڑھ گیا ہے۔ یہ پھولنا آتش فشاں کے پھٹنے کا ایک ممکنہ اشارہ ہو سکتا ہے۔ پروفیسر ولیم نے مزید کہا کہ کچھ محققین کا خیال ہے کہ اس کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے۔ اگر یہ مفروضہ درست ہے، تو یہ بات بہت دلچسپ ہو گی، کیونکہ یہ آتش فشاں اس وقت اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔

آتش فشاں کا ماضی

یہ آتش فشاں ایکسئل سی ماؤنٹ کے نام سے مشہور ہے، جو امریکی ریاست اوریگون کے ساحل سے سیکڑوں میل دور بحر الکاہل میں 5000 فٹ کی گہرائی میں واقع ہے۔ اس آتش فشاں نے 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹنے کے واقعات ریکارڈ کیے ہیں۔

نتیجہ

اگر یہ آتش فشاں واقعی دوبارہ پھٹتا ہے، تو اس کا اثر نہ صرف ساحلی علاقوں پر پڑ سکتا ہے بلکہ زیرِ سمندر آتش فشانی سرگرمیاں بھی عالمی سطح پر اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ سائنس دانوں کے مطابق اس آتش فشاں کے پھٹنے کی پیشگوئی کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے اثرات سے بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں

ماہرین نے خبردار کیا: بستر پر لیٹ کر موبائل فون استعمال نہ کریں

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین