مفتاح اسماعیل کی تجویز: امریکی ٹیرف سے نمٹنے کے لیے درآمدات بڑھائی جائیں
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے موجودہ تجارتی کشیدگی کے پیشِ نظر امریکا سے بڑھتے ٹیرف کا حل پیش کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو امریکا سے درآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ امریکا کا تجارتی خسارہ کم ہو اور پاکستان پر عائد اضافی ڈیوٹیز میں نرمی آ سکے۔
امریکی ٹیرف پر ردعمل
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر اضافی ٹیرف عائد کیے جانے کی بنیادی وجہ امریکا کا تجارتی خسارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مطالبہ کرنے کے بجائے امریکا سے مزید اشیاء خریدنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ تجارتی توازن بہتر ہو۔
قیدی کی رہائی اور سیاسی فائدہ
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ اگر پاکستان ایک مخصوص قیدی کو رہا کر دے جسے گزشتہ 10 سے 12 سال سے حراست میں رکھا گیا ہے، تو وہ امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی ضرورت پوری کر سکتا ہے۔ ان کے بقول، اس طرح کے اقدامات دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
عالمی منڈی کی صورتِ حال
سابق وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ اگر عالمی منڈی میں تیل اور اجناس کی قیمتیں گرتی ہیں تو پاکستان کو اس کا براہِ راست فائدہ ہو گا، لیکن ہمیں فوری طور پر امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ نئی ٹیرف پالیسی سے بچا جا سکے۔
امریکی ٹیرف کا پس منظر
یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان، چین، ترکیہ سمیت دیگر ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کے تحت پاکستان سے آنے والی اشیاء پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جو 9 اپریل سے نافذ العمل ہو گا۔
نتیجہ
مفتاح اسماعیل کی تجویز نہ صرف معاشی حقیقتوں پر مبنی ہے بلکہ سفارتی طور پر بھی ایک سنجیدہ قدم ہو سکتا ہے۔ پاکستان کو اس وقت امریکا جیسے بڑے تجارتی شراکت دار کے ساتھ بہتر معاشی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ بحران کو ٹالا جا سکے۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس کا 9 مئی مقدمات میں غیر جانبداری اور فریقین میں توازن قائم رکھنے کا عزم