سلمان اکرم راجہ کا شیر افضل مروت کو پی ٹی آئی سے نکالنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ایک اہم پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر تفصیل سے بات کی اور بتایا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ حتمی ہے اور اس میں کسی قسم کی تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہونے پر گہرے افسردہ ہیں۔ سلمان اکرم راجہ نے اس موقع پر یہ بھی واضح کیا کہ پی ٹی آئی میں ہونے والی حالیہ تبدیلیاں اور فیصلے پارٹی کی ساکھ اور مشن کے مطابق ہیں۔
عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات اور ان کی رہنمائی
سلمان اکرم راجہ نے اڈیالہ جیل میں اپنے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ملاقات ایک وقفے کے بعد ہوئی اور اس کا مقصد پارٹی کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کرنا تھا۔ راجہ نے اس ملاقات کو بظاہر کچھ عرصے کے تعطل کے بعد دوبارہ ہوا ایک اہم قدم قرار دیا، اور کہا کہ اس دوران کچھ جوشیلے وسوسے پیدا کیے گئے تھے، لیکن وہ حقیقت پر مبنی نہیں تھے۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جیل میں رہنے کی مدت میں کوئی غیر معمولی پیچیدگی نہیں تھی، اور یہ کہ وہ اب بھی پارٹی کے بانی ہیں جن کی رہنمائی سے پی ٹی آئی اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ جیل کا نظام غیر متعلقہ قوتوں کے زیر اثر ہے، جو جیل کے انتظامی امور سے کوئی تعلق نہیں رکھتے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، اور یہ کہ چھے ماہ کے عرصے میں ان کے بچوں سے چوتھی بار ملاقات کرائی گئی ہے، جو کہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں قانونی اور اخلاقی طور پر ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔
شیر افضل مروت کے پی ٹی آئی سے اخراج کی وجوہات
سلمان اکرم راجہ نے اس موقع پر شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی سے نکالے جانے کی وجہ بھی وضاحت سے بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ جو افراد پارٹی کی ہدایات کے خلاف عمل کرتے ہیں اور اس کے مفادات کے برعکس بات کرتے ہیں، ان کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کا موقف واضح ہے کہ جو افراد پارٹی کے خلاف بولتے ہیں اور اس کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں، انہیں عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا، تاکہ پارٹی کی یکجہتی اور ساکھ برقرار رہے۔
راجہ نے مزید کہا کہ عمران خان کرکٹ سے متعلق کافی افسردہ ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ کرکٹ ایک تکنیکی کھیل ہے اور اس کا انتظام اس کھیل کے حقیقی ماہرین کے ہاتھوں میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی عوامی جذبات کو مذاق سمجھتا ہے تو وہ دراصل عوام کی تضحیک کر رہا ہے۔
پی ٹی آئی کی متحد قیادت اور مستقبل کی حکمت عملی
سلمان اکرم راجہ نے پی ٹی آئی کی قیادت اور پارٹی کی مستقبل کی حکمت عملی پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اس وقت مکمل طور پر متحد ہے اور عمران خان کی رہنمائی میں پی ٹی آئی اپنے مشن کو کامیابی سے جاری رکھے گی۔ راجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی طاقت نہ صرف اس کے اندرونی اتحاد میں ہے بلکہ اس کی حکمت عملی میں بھی ہے جو ملک کے اندر کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی چیف جسٹس کو ایک خط لکھے گی تاکہ جیلوں میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کو منظر عام پر لایا جا سکے۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے اصولوں پر قائم رہے گی اور پارٹی میں شامل ہر فرد کو ان اصولوں کے مطابق کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے جنید اکبر کی صدارت پر عمران خان کے اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ پارٹی کے تمام عہدیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے افراد کو عہدے چھوڑنے پر مجبور کریں جو پارٹی کے خلاف بات کرتے ہیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جیل میں ملاقات اور قانونی امور
اس کے علاوہ، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقات بھی ہوئی، جس میں ان کی صحت اور دیگر ذاتی امور پر بات چیت کی گئی۔ عمران خان کی بیٹی مہر النساء احمد نے بھی بشریٰ بی بی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد، پی ٹی آئی کے وکلاء فیصل چوہدری اور علی بخاری جیل سے واپس روانہ ہو گئے۔ سلمان اکرم راجہ نے اس ملاقات کو اہم قرار دیا اور کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کا داخلی نظام مضبوط ہے اور پارٹی اپنے لیڈروں کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔
اختتامیہ
سلمان اکرم راجہ کی پریس کانفرنس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے اور پارٹی کی ساکھ کو مضبوط بنانے کے لیے سخت فیصلے کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عمران خان کی رہنمائی میں پی ٹی آئی کا مستقبل روشن ہے اور پارٹی عوام کے حقوق کے لیے لڑتی رہے گی۔ ان کے مطابق، پی ٹی آئی نہ صرف ایک سیاسی جماعت ہے بلکہ یہ ایک تحریک ہے جو نئے پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید پڑھیں
عمران خان کی درخواست پر 9 مئی واقعات اور انتخابی دھاندلی کی سماعت مقرر