عمران خان نے اوپن لیٹر لکھا جس کا جواب کبھی نہیں آتا: فلک ناز نثار جٹ: شیر افضل نے ہم سے منسوب باتیں غلط پیش کیں۔ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر اراکین اسمبلی برطرف ہوں گے، سلمان اکرم راجہ آئی ایم ایف کی شرائط حکومت کے لیے مشکلات کا سبب بن رہی ہیں، رانا ثنااللہ

شعیب شاہین پر اٹھایا گیا ہاتھ پی ٹی آئی پر طمانچہ، پارٹی اعلامیہ۔

A hand raised on Shoaib Shaheen by Fawad Chaudary, a slap on PTI, party manifesto, Imran Khan

پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کی جانب سے فواد چوہدری کے اقدام کی مذمت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے فواد چوہدری کے رویے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے مجرمانہ فعل قرار دیا۔ کمیٹی نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ فواد چوہدری کا عمل نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ پارٹی کے اصولوں کے خلاف بھی ہے۔

سیاسی کمیٹی کا اجلاس اور مذمتی بیان

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فواد چوہدری کی جانب سے وکیل شعیب شاہین پر کیے گئے حملے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فواد چوہدری نے بلااشتعال حملہ کرکے مجرمانہ فعل کیا ہے، جو کسی طور قابل برداشت نہیں۔ کمیٹی نے اس رویے کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ ایسے اقدامات پارٹی کے اصولوں اور سیاسی اخلاقیات کے خلاف ہیں۔

فواد چوہدری کا رویہ اور پی ٹی آئی کا ردعمل

مذمتی اعلامیے میں فواد چوہدری کے عمل کو حیوانی جبلت کا اظہار قرار دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ شعیب شاہین پر اٹھایا جانے والا ہاتھ دراصل پوری پی ٹی آئی پر حملے کے مترادف ہے۔ مزید یہ کہ پارٹی نے فواد چوہدری کے اس رویے کو سیاسی کمزوری اور اخلاقی گراوٹ کی علامت قرار دیا۔ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس قسم کے اقدامات پارٹی میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش ہیں، جنہیں کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔

اڈیالہ جیل کے باہر پیش آنے والا واقعہ

اڈیالہ جیل کے باہر فواد چوہدری نے شعیب شاہین کو سب کے سامنے تھپڑ مارا، جس کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی۔ پی ٹی آئی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ فواد چوہدری جیسے لوگ جو پارٹی سے راہِ فرار اختیار کر چکے ہیں اور سیاسی وفاداریاں بدل چکے ہیں، ان سے ایسے ہی اقدامات کی توقع کی جا سکتی ہے۔ پارٹی نے واضح کیا کہ شعیب شاہین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے اور انہیں مکمل حمایت حاصل رہے گی۔

فواد چوہدری کی جوابی تنقید

دوسری جانب، فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے مذمتی اعلامیے کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے اسے کھلے عام مسترد کر دیا۔ انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کی کوئی اہمیت نہیں اور وہ ایک غیر ضروری مسئلے پر قرارداد لے کر آئی ہے۔ مزید برآں، فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ کمیٹی کے اکثر افراد خود مشکل حالات کا سامنا کرنے کے بجائے صرف فنڈز حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

نتیجہ

یہ تنازع پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کو مزید واضح کرتا ہے۔ ایک جانب پارٹی کا سخت موقف ہے جو نظم و ضبط اور اصولوں کی پاسداری پر زور دیتا ہے، جبکہ دوسری طرف فواد چوہدری جیسے سابق رہنما ہیں، جو پارٹی قیادت کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں۔ یہ معاملہ پارٹی کے لیے ایک بڑی آزمائش ثابت ہو سکتا ہے، جس کے اثرات مستقبل کی سیاست پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں
عمران خان کی سزا پر امریکی رکن کانگریس جو ولسن کا ردعمل، ایکس پر کیا کہا؟

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین