ویب کیم اور وائس ریکگنیشن کے ذریعے ملازمین کی نگرانی پر پابندی
یورپی یونین نے جدید مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ٹیکنالوجیز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کر دیے ہیں۔ ان قوانین کے تحت، کسی بھی کمپنی یا ادارے کے لیے یہ ممنوع ہوگا کہ وہ ویب کیم اور وائس ریکگنیشن سسٹمز کے ذریعے ملازمین کے جذبات کو مانیٹر کرے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد کارکنان کی پرائیویسی کو یقینی بنانا اور انہیں کسی بھی قسم کے نفسیاتی دباؤ یا امتیازی سلوک سے محفوظ رکھنا ہے۔
مصنوعی ذہانت کے ذریعے صارفین کو دھوکہ دینے والی ویب سائٹس پر پابندی
2 اگست کے بعد، یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں ایسی ویب سائٹس کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی جو AI ٹیکنالوجی کی مدد سے صارفین کو دھوکہ دے کر ان سے پیسے خرچ کرواتی ہیں۔ اس پابندی کا مقصد صارفین کو غیر اخلاقی تجارتی حربوں سے محفوظ رکھنا ہے، جو بظاہر معصوم نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت لوگوں کو مالی نقصان پہنچاتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت سے متعلق قوانین: ایک تاریخی اقدام
یورپی کمیشن نے گزشتہ سال “آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایکٹ” متعارف کروایا تھا، جو دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت سے متعلق ضوابط کا پہلا جامع قانونی فریم ورک ہے۔ اس قانون کا مقصد AI کے ذریعے امتیازی سلوک، ہراسانی اور دھوکہ دہی کو روکنا ہے۔ نئی ہدایات کے تحت، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بھی AI پر مبنی چہرے کی شناخت کرنے والے موبائل CCTV کیمروں کے استعمال پر بعض استثنائی حالات کے علاوہ پابندی ہوگی۔
یورپی یونین کا یہ اقدام مصنوعی ذہانت کے مثبت اور محفوظ استعمال کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو ڈیجیٹل دنیا میں انسانی حقوق اور پرائیویسی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔