کلاسیکل موسیقی اور خوراک کے انتخاب کا تعلق
کیا موسیقی ہمارے کھانے کے انتخاب کو متاثر کر سکتی ہے؟ ایک حالیہ تحقیق میں یہ دلچسپ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ کھانے کے دوران کلاسیکل موسیقی سننے والے افراد زیادہ صحت بخش غذائیں چنتے ہیں اور کم کیلوریز والی خوراک کا انتخاب کرتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کے محققین سمیت مختلف ماہرین کی ٹیم نے اس مطالعے میں انکشاف کیا کہ پر سکون اور دھیمے سروں پر مبنی موسیقی وزن کو قابو میں رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
پُرسکون اور تیز موسیقی کے اثرات
تحقیق کے مطابق، کلاسیکل موسیقی سننے والے افراد کم چکنائی والی خوراک پسند کرتے ہیں جبکہ جیز، راک اور ریپ جیسے تیز اور شور والی موسیقی سننے والوں میں غیر صحت بخش اور زیادہ کیلوریز والے کھانے، جیسے جنک فوڈ، کا انتخاب کرنے کا رجحان زیادہ پایا گیا۔ یہ تحقیق معروف سائنسی جرنل برین ٹوپوگرافی میں شائع ہوئی، جس میں اس سے قبل کیے گئے ایک مطالعے کی تصدیق کی گئی کہ پر سکون موسیقی بھوک کو کم کرتی ہے، جبکہ تیز موسیقی کے اثرات اس کے برعکس ہوتے ہیں۔
دماغ اور موسیقی کا تعلق
ماہرین کے مطابق، دھیمے اور نرم دھنوں والی موسیقی دماغ کے ان حصوں کی سرگرمی کم کر دیتی ہے جو بھوک کی شدت کو بڑھاتے ہیں۔ اس کے برعکس، بلند آواز اور تیز بیٹ والی موسیقی ان حصوں کو زیادہ متحرک کر کے خوراک کے زیادہ استعمال کی طرف مائل کر سکتی ہے۔ تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ کم آواز میں بجنے والا نرم میوزک اور بلند پچ کی موسیقی صحت بخش غذا کے انتخاب کے امکانات کو بڑھا سکتی ہے۔
نتیجہ
یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ کھانے کے دوران موسیقی نہ صرف ماحول کو خوشگوار بناتی ہے بلکہ یہ ہمارے غذائی فیصلوں پر بھی نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔ اگر آپ متوازن خوراک کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں اور غیر ضروری کیلوریز سے بچنا چاہتے ہیں تو کھانے کے دوران نرم اور ہلکی دھنوں والی موسیقی کو اپنی عادت بنائیں۔