عمران خان کو سیاسی قید سے آزادی ملنی چاہیے، بیرسٹر گوہر کا مطالبہ
چیئرمین پی ٹی آئی، بیرسٹر گوہر علی خان نے اسلام آباد میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے سیاسی قیدی ہونے پر زور دیا اور کہا کہ انہیں فوری رہائی ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف جتنے کیسز بنا سکتے تھے، وہ سب بنا دیے ہیں اور اب عمران خان کو سیاسی قیدی کے طور پر جیل میں رکھا جا رہا ہے۔
سیاسی قید: کیا عمران خان کو انصاف ملنا چاہیے؟
بیرسٹر گوہر علی خان نے اس بات پر زور دیا کہ عمران خان کے خلاف تمام قانونی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں اور اب انہیں رہائی کا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کی مضبوطی اور سیاسی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی قیدیوں کو انصاف ملے اور انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے پر حکومتی نمائندوں سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ یہ مذاکرات جلد ایک مثبت نتیجے تک پہنچیں گے۔
سیاسی معاملات پر حکومتی مذاکرات کا تیسرا سیشن
دوران گفتگو بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے حکومت کے ساتھ مذاکرات کا تیسرا سیشن کل ہوگا، جس میں تمام مطالبات تحریری طور پر پیش کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نیک نیتی اور سنجیدگی سے بات چیت کرے تو تمام مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے 12 شہداء اور 49 زخمیوں کا ذکر کر چکے ہیں، جن میں سے دو مزید زخمی شہید ہو چکے ہیں۔ ان کا ڈیٹا عدالت میں جمع کرایا جائے گا تاکہ انصاف کا عمل مکمل ہو سکے۔
مستقبل کی امیدیں: سیاسی قیدیوں کی رہائی کا امکان
بیرسٹر گوہر نے آخر میں کہا کہ حکومت اگر سیاسی عمل کے ذریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے تو ملک میں جمہوریت کی بنیاد مستحکم ہو سکتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی ان مذاکرات کا کوئی خوشخبری سامنے آئے گا اور عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہائی ملے گی۔
مزید پڑھیں
حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات: تیسرے مرحلے میں کیا ہوگا؟