نیتن یاہو کی وارننگ:
ایران کے ساتھ تعاون پر بھاری قیمت چکانے کی دھمکی
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے شام کے نئے حکمرانوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ایران کی مدد کی تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے شام کی عبوری حکومت کو تاکید کی کہ وہ سابق صدر بشار الاسد کے نقش قدم پر چلنے سے گریز کریں اور ایران کو ملک میں دوبارہ اثر و رسوخ قائم کرنے کی اجازت نہ دیں۔
تل ابیب سے جاری ایک ویڈیو بیان میں نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اگر نئی حکومت ایران کو شام میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے دیتی ہے، ایرانی ہتھیاروں کو حزب اللہ تک پہنچنے دیتی ہے، یا اسرائیل پر حملے میں شریک ہوتی ہے، تو اسرائیل فوری اور سخت کارروائی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم ان سے بھاری قیمت وصول کریں گے۔ نیتن یاہو نے مزید کہا، ’’پچھلی حکومت کے انجام سے یہ بھی سبق حاصل کریں۔
شامی عبوری وزیر اعظم کی اپیل: امن اور استحکام کی ضرورت
شام کے عبوری وزیراعظم محمد البشیر نے اپنے پہلے انٹرویو میں ملک میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔ الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تقریباً 14 سال کی جنگ کے بعد شام کے عوام سکون اور استحکام کے خواہاں ہیں۔ البشیر نے کہا، ’’یہ وقت ہے کہ ہم اپنے لوگوں کو وہ سکون اور امن فراہم کریں جس کے وہ حقدار ہیں۔‘‘
ان کا بیان ان کی تقرری کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ وہ ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ ایک بہتر اور پرامن مستقبل کی راہ ہموار ہو۔