پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی شرائط: اہم مطالبات منظر عام پر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے بانی کی رہائی اور دیگر مطالبات کے لیے اہم شرائط پیش کر دی ہیں۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ شرائط 24 نومبر کے احتجاج کی واپسی کو بانی کو فوری ریلیف سے مشروط کرتی ہیں۔
تمام مقدمات کا خاتمہ اور فوری رہائی
پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق، مذاکراتی شرائط میں کہا گیا ہے کہ بانی پر درج تمام جھوٹے مقدمات کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے۔ اگر قانونی مسائل کے باعث رہائی میں تاخیر ہو تو ان کی پشاور جیل منتقلی کا بندوبست کیا جائے۔
دیگر قیدی رہنماؤں کی رہائی
ذرائع نے مزید بتایا کہ مختلف جیلوں میں قید پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو بھی فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے تاکہ پارٹی کی قیادت مضبوطی کے ساتھ اپنے مطالبات کے لیے کھڑی ہو سکے۔
علی امین گنڈاپور کا مؤقف: مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ پارٹی اپنے مطالبات منوانے تک پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ تحریک انصاف کا نعرہ “اب نہیں تو کب، ہم نہیں تو کون” عملی طور پر ثابت کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی پارٹی کے لیے نہیں بلکہ قوم اور آنے والی نسلوں کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ان کے مطابق تحریک انصاف کا نظریہ صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک جنون ہے جو ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ رہا ہے۔
علی محمد خان کی امید افزا بیان
سینئر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بانی کی رہائی کی امید پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں رہائی تحریک انصاف کے لیے بڑی کامیابی ہے، اور اس کامیابی پر پارٹی کی لیگل ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹے مقدمات اور سازشوں کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے اور حکومت کو مسائل کے حل کی طرف توجہ دینی چاہیے۔
توشہ خانہ کیس اور تحریک انصاف کی قانونی کامیابی
پی ٹی آئی کے بانی کی گرفتاری توشہ خانہ کیس میں ہوئی تھی، جسے پارٹی نے جھوٹے الزامات پر مبنی قرار دیا تھا۔ علی محمد خان نے اس کیس میں ضمانت کو تحریک انصاف کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے لیے یہ وقت ہوش کے ناخن لینے کا ہے۔
نتیجہ
پاکستان تحریک انصاف کے حالیہ مطالبات اور بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑی ہے۔ مذاکرات اور قانونی محاذ پر کامیابی کی امید رکھتے ہوئے، پی ٹی آئی رہنما عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ انصاف کے نظام کے قیام میں پارٹی کا ساتھ دیں۔