خیبرپختونخوا میں خناق کی وبا: 26 بچے جاں بحق، 380 متاثر
خناق کی وبا کا پھیلاؤ خیبرپختونخوا میں خناق (Diphtheria) کی وبا نے خطرناک صورت اختیار کر لی ہے، جس کی وجہ سے اب تک 26 بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق، رواں سال 380 بچے خناق سے متاثر ہو چکے ہیں۔
پشاور اور دیگر اضلاع میں ہلاکتیں
سب سے زیادہ ہلاکتیں پشاور میں ہوئی ہیں، جہاں 12 بچے خناق کے باعث موت کا شکار ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نوشہرہ اور چارسدہ میں تین، تین بچے جاں بحق ہوئے، جبکہ ضلع مہمند میں دو بچوں کی موت ہوئی۔
متاثرہ علاقوں کی تفصیل خیبرپختونخوا کے 27 اضلاع کی 228 یونین کونسلوں میں خناق کی وبا نے پیر پھیلائے ہیں۔ حکام کے مطابق، جن بچوں کی موت ہوئی ہے، ان میں سے بیشتر نے اپنی پیدائشی حفاظتی ٹیکہ جات مکمل نہیں کیے تھے، جس کی وجہ سے یہ وائرس ان تک پہنچا۔
خناق کے خطرات اور احتیاطی تدابیر
خناق ایک خطرناک بیماری ہے جو بچوں کو اپنی زد میں لے لیتی ہے، خصوصاً ان بچوں کو جنہوں نے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے۔ حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروائیں تاکہ اس وبا سے بچا جا سکے۔