عمران خان کا پی ٹی آئی کے خلاف سازش کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین، عمران خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس میں انہوں نے “نامعلوم افراد” کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو ریاستی حکام کی مدد سے دبانے اور نشانہ بنانے کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تحقیقات کی درخواست
عمران خان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ عدلیہ کو اس بات کی تحقیقات کرنی چاہیے کہ کس طرح سیاسی اور غیر سیاسی ادارے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حکومتی امور میں مداخلت کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں ایک تین رکنی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی تجویز دی۔
پی ٹی آئی کے بنیادی حقوق کا تحفظ
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل، سلمان اکرم راجا کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سپریم کورٹ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ان حقوق میں زندگی کی حفاظت، آزادیِ اظہار، اجتماع کی آزادی، نقل و حرکت، معلومات تک رسائی، اور منصفانہ عدالتی ازالہ شامل ہیں۔
سیاسی اجتماعات کے انعقاد کی اجازت
درخواست میں ایک اور اہم نکتہ اٹھایا گیا ہے جس میں پی ٹی آئی کے سیاسی اجتماعات کے لیے 24 نومبر کو این او سی (عدم اعتراض سرٹیفکیٹ) کے انکار کے خلاف بھی سپریم کورٹ سے ہدایت کی گئی ہے۔
متعدد فریقین کے خلاف کارروائی کی درخواست
درخواست میں مختلف فریقین کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اہم وزارتیں بھی شامل ہیں۔ عمران خان اور پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ ان وزارتوں کے ذریعے کی جانے والی مداخلت کی تحقیقات کی جائیں۔