اسلام آباد:
نیب نے اپنے احتساب سہولتی مراکز کے قیام کے ساتھ ساتھ ارکان پارلیمنٹ، سرکاری افسروں، اور کاروباری شخصیات کے خلاف اصلاحات کے عمل میں 6 ماہ کے اندر 4 کھرب سے زیادہ لوٹی گئی رقم کی بازیابی کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
کراچی اور سکھر میں لاکھوں ایکٹر جنگلات کی زمین قبضہ گروپ سے واگزار کرائی گئی، جس سے قومی اثاثوں کے تحفظ میں مدد ملی ہے۔
چیئرمین نیب، لیفٹننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کا کہنا ہے کہ نیب اصلاحات کا مقصد کسی کو بلاوجہ ہراساں کرنا یا شہرت کو نقصان پہنچانا نہیں ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یہ اقدامات ملک میں سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی پر مثبت اثر ڈالیں گے، اور اچھے کارکردگی والے افسروں کو سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔