اسرائیل کا غزہ کی اہم انسانی امدادی ایجنسی اونروا پر پابندی کا اقدام
اسرائیلی پارلیمنٹ نے حالیہ طور پر ایک ایسا قانون منظور کیا ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) پر پابندی عائد کی گئی ہے، جو غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کو امداد فراہم کرنے والی ایک اہم ایجنسی ہے۔
غزہ میں انسانی بحران کی شدت میں اضافہ
اس اقدام سے عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غزہ میں پہلے سے کمزور انسانی امداد کی تقسیم مزید متاثر ہوسکتی ہے۔ اونروا، جو فلسطینیوں کی بنیادی ضروریات کے لئے خوراک، پانی، طبی سہولیات اور تعلیمی امداد فراہم کرتی ہے، اب مزید دباؤ کا شکار ہوگی۔ اسرائیل کی جانب سے مسلسل پابندیوں اور حملوں کی وجہ سے اس ادارے کے کئی کارکنان اپنی جانیں بھی گنوا چکے ہیں، جس سے ایجنسی کا عملہ بھی خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی دہائیوں پرانی خدمات
اونروا نے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے فلسطینی پناہ گزینوں کو بنیادی انسانی ضروریات فراہم کی ہیں اور انہیں ایک بہتر زندگی گزارنے میں مدد دی ہے۔ اقوام متحدہ کی اس ایجنسی نے لاکھوں فلسطینی خاندانوں کو رہائش، خوراک اور تعلیم فراہم کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اسرائیل کی حالیہ پابندی کے بعد، عالمی برادری کو خدشہ ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد میں مزید مشکلات پیدا ہوں گی اور غزہ کی انسانی بحران مزید سنگین ہوسکتا ہے۔