قومی اسمبلی کا آج کا اجلاس، جو پہلے صبح 11 بجے ہونا تھا، اب اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں شام 6 بجے ہوگا۔ اجلاس کے شیڈول میں یہ تبدیلی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے کی گئی ہے، جس نے 8 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا ہے۔
اہم بل اور قانون سازی کا ایجنڈا
آج کے اجلاس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائیدادوں کے مقدمات کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کا بل منظوری کے لیے پیش ہوگا، جبکہ ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 بھی اسمبلی کے سامنے رکھا جائے گا۔ مزید برآں، وفاقی وزیر پارلیمانی امور قومی کمیشن برائے خواتین ایکٹ میں ترمیم کا بل، اور وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس پاکستان انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ اینڈ ایسیٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام کا بل پیش کریں گے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار بائیولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری اور خریداری کی ممانعت سے متعلق عالمی کنونشن پر عملدرآمد کا بل بھی اجلاس میں پیش کریں گے۔
توجہ دلاؤ نوٹس اور دیگر معاملات
اجلاس کے دوران جنرل سیلز ٹیکس جمع کرنے میں مبینہ غفلت پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر بحث آئے گا۔ لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل 2024 پر قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔ تاہم، آج کے ایجنڈا میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی قانون سازی کا ذکر نہیں کیا گیا۔
آئینی ترمیم پر حکومت کی کوششیں
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پچھلے ماہ سے آئین میں 26ویں ترمیم کی منظوری کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ 16 ستمبر کو حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے اور اپوزیشن کے اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، حکومت نے اپوزیشن کو منانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی، جس میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل تھے، تاہم ابھی تک اس مسئلے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔