جمائما کی عمران خان کی صحت سے متعلق تشویش
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے بیان میں عمران خان کی صحت اور سلامتی پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمائما کے اس خدشے کا جواب دیا۔
عمران خان کے ساتھ مستقل نرمی برتی گئی، خواجہ آصف
جمائما کے بیان کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ہمیشہ نرمی کا سلوک کیا گیا ہے، حالانکہ انہوں نے کبھی اپنے مخالفین کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں، بشمول نواز شریف، کو بھی سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ نواز شریف کو اپنی بیمار اہلیہ سے فون پر بات کرنے تک کی اجازت نہیں دی گئی، جبکہ اپوزیشن کے کئی اراکین کو بغیر کسی الزام کے جیل میں رکھا گیا تھا۔
پئیرز مورگن کو غزہ کے حالات پر خاموشی، عمران خان کے معاملے پر غصہ
اس کے ساتھ ساتھ خواجہ آصف نے برطانوی صحافی پئیرز مورگن کو بھی جواب دیا، جنہوں نے جمائما کا ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے عمران خان کے حق میں آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پئیرز مورگن کو غزہ میں جاری نسل کشی اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی حالت پر کوئی تشویش نہیں، لیکن وہ پاکستان کے اندر ایک سزا یافتہ قیدی کے معاملے پر غصہ کا اظہار کر رہے ہیں۔
گولڈ اسمتھ کی حمایت کا پس منظر
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ پئیرز مورگن صہیونی گولڈ اسمتھ کی حمایت کر رہے ہیں، جس کا یہ نتیجہ ہے کہ وہ پاکستان میں عمران خان کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔
نتیجہ
وزیر دفاع خواجہ آصف نے جمائما اور پئیرز مورگن دونوں کو سخت جوابات دیتے ہوئے عمران خان کے ساتھ برتے جانے والے سلوک کا دفاع کیا اور عالمی مسائل کے حوالے سے ان کی دوہری پالیسیوں پر سوالات اٹھائے۔