پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت کی جانب سے کی گئی پیشکش کو منظور کرتے ہوئے 15 اکتوبر کو طے شدہ احتجاج کو ملتوی کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کا اجلاس: احتجاج ملتوی کرنے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 15 اکتوبر کو ہونے والا احتجاج ملتوی کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ایس سی او سمٹ کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچے۔
حکومت کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پارٹی کے بانی کے طبی معائنے کی یقین دہانی کرائی ہے، جس پر پارٹی قیادت نے احتجاج کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پیشکش کو سیاسی اور کور کمیٹی کے سامنے رکھا گیا، جسے قیادت نے قبول کرلیا۔ حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو معالج کی رسائی فراہم کرنے کی یقین دہانی دی گئی۔
حکومتی رابطہ اور وفاقی حکومت کی گارنٹی
وزیرداخلہ محسن نقوی نے حکومت کی جانب سے باقاعدہ رابطہ کیا اور بانی پی ٹی آئی کے طبی معائنے کی ضمانت دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹرز کو فوری طور پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا وعدہ کیا گیا ہے تاکہ بانی پی ٹی آئی کا معائنہ کیا جا سکے۔ یہ یقین دہانی وفاقی حکومت کی ہدایت پر دی گئی ہے۔
بیرسٹر علی ظفر کی رائے
بیرسٹر علی ظفر پہلے ہی اس بات کا عندیہ دے چکے تھے کہ پارٹی میں اتفاق رائے کی کوشش جاری ہے تاکہ احتجاج کو مؤخر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کی اہمیت کے پیش نظر احتجاج ملتوی کرنے پر غور کیا جا رہا تھا اور آخرکار پارٹی قیادت نے یہ فیصلہ کر لیا۔