پشاور
خیبرپختونخوا حکومت نے عوام کو مزید طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے صحت کارڈ میں لائف انشورنس شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کارڈ کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے دیگر بیماریوں کے علاج کو بھی اس میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ شہریوں کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
وزیر اعلیٰ نے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں صحت کارڈ کے تحت دل کے مریضوں کے آپریشنز کے حوالے سے درپیش مسائل کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ دل کے مریضوں کے آپریشنز کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام اخراجات صوبائی حکومت خود برداشت کرے گی اور مریضوں پر کسی قسم کا اضافی بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ اچھی کارکردگی کے حامل مزید اسپتالوں کو بھی صحت کارڈ میں شامل کیا جائے گا تاکہ عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
اپوزیشن کا حکومت پر تنقید
دوسری جانب، لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما ملک احمد بھچر نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کو نظرانداز کر رہی ہے اور مہنگائی کے باعث عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف فسطائیت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے غیر ضروری قوانین اور اقدامات پر زور دے رہی ہے۔ ملک احمد بھچر نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے رویے پر نظر ثانی کرے اور عوامی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے۔