ہاتھ پر نیل اور ٹانگوں کی سوجن کے بعد صدر کا طبی معائنہ
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحت کے حوالے سے وضاحت پیش کی ہے۔ ان کے مطابق صدر کے ہاتھ پر گہرے نیل اور ٹانگوں میں سوجن کے بعد ان کا مکمل طبی معائنہ کیا گیا، جس کے بعد انہیں کرونک وینس انسفیشنسی (Chronic Venous Insufficiency) کی تشخیص ہوئی ہے، جو خون کی روانی میں کمی کا باعث بنتی ہے۔
ٹانگوں کی سوجن اور نیل کا پس منظر
ترجمان کے مطابق صدر نے حال ہی میں ٹانگوں میں ہلکی سوجن محسوس کی تھی، جس پر وائٹ ہاؤس کی میڈیکل ٹیم نے فوری طور پر ان کا ڈوپلر الٹراساؤنڈ کرایا۔ ٹیسٹ میں انکشاف ہوا کہ خون کی روانی معمول سے کم ہے، مگر یہ حالت 70 سال سے زائد عمر کے افراد میں عام پائی جاتی ہے اور قابل علاج ہے۔ ترجمان نے کہا کہ صدر کی مجموعی صحت اب بھی بہترین ہے۔
ڈیپ وین تھرومبوسس کا کوئی ثبوت نہیں
میڈیکل رپورٹ کے مطابق صدر کے جسم میں کسی قسم کی ڈیپ وین تھرومبوسس (DVT) یا شریانوں میں رکاوٹ نہیں پائی گئی۔ ایکوکارڈیوگرام کے نتائج میں بھی دل کی ساخت اور کارکردگی نارمل پائی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ کسی ہنگامی یا تشویشناک طبی مسئلے کی تشخیص نہیں ہوئی۔
ہاتھ پر نیل کی وجہ کیا ہے؟
صدر ٹرمپ کے ہاتھ پر گہرے نیل کے بارے میں ترجمان نے بتایا کہ یہ نیل مسلسل لوگوں سے ہاتھ ملانے اور روزانہ اسپرین استعمال کرنے کے باعث نرم بافتوں کی جلن کا نتیجہ ہے، جو کسی خطرناک طبی مسئلے کی علامت نہیں ہے۔
مکمل رپورٹ جاری
صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق تفصیلی رپورٹ وائٹ ہاؤس کے معالج ڈاکٹر شان باربابیلا کی جانب سے جاری کی گئی، جس میں اپریل 2025 میں کیے گئے سالانہ معائنے کا بھی ذکر ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ اُس وقت بھی صدر مکمل طور پر صحت مند تھے۔
نتیجہ
صدر ٹرمپ کی حالیہ طبی معائنہ رپورٹ نے اُن کی صحت سے متعلق تمام خدشات کو دور کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی وضاحت کے مطابق صدر ایک عام مگر قابل علاج حالت میں مبتلا ہیں اور اُن کی مجموعی صحت اچھی ہے۔ میڈیا اور عوام کو اس حوالے سے کسی قسم کی تشویش کی ضرورت نہیں۔
مزید پڑھیں
خواتین سے تنخواہوں میں ناانصافی! عالمی رپورٹ نے پول کھول دیا