تحقیق کا پس منظر
یونیورسٹی آف لیسٹر میں ہونے والی ایک حالیہ سائنسی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ خوراک میں ہلدی شامل کرنے سے آنتوں (باول) کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔ ہلدی میں پایا جانے والا زرد رنگ کا جزو کرکیومن (Curcumin) کینسر کے ابتدائی خلیوں کی افزائش کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
کرکیومن کی افادیت
ماہرین کا کہنا ہے کہ کرکیومن ان خلیوں کو جو کینسر کا باعث بنتے ہیں، بڑھنے اور ٹیومر بنانے سے پہلے ہی غیر مؤثر کر دیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ جزو ان خطرناک خلیوں پر اثر انداز ہوتا ہے جو کینسر کی بنیادی وجہ سمجھے جاتے ہیں۔
لیبارٹری تجربات کی تفصیلات
تحقیقی ٹیم نے کرکیومن کی مخصوص خوراک کو آنتوں کے ٹشوز پر استعمال کیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ مرکب کینسر اسٹیم سیلز جیسے خلیوں کی بڑھوتری کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ یہی خلیے مستقبل میں ٹیومرز کی افزائش اور دوبارہ بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تحقیق کا نچوڑ
سائنسی جریدے “کینسر لیٹرز” میں شائع شدہ اس تحقیق میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کرکیومن خطرناک خلیوں کو کم نقصان دہ حالت میں بدل دیتا ہے، جس سے ان کی افزائش اور نقصان پہنچانے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
نتیجہ
یہ تحقیق ہلدی کے قدرتی جزو کرکیومن کی افادیت کو اجاگر کرتی ہے، جو روزمرہ غذا میں شامل کر کے ممکنہ طور پر باول کینسر جیسے مہلک مرض سے بچاؤ کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ کرکیومن کو بطور سپلیمنٹ یا خوراک کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اس حوالے سے مزید کلینیکل ٹرائلز کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
ملبے میں پھنسے افراد کی مدد کے لیے سائبورگ بیٹل میدان میں آ گیا