امن کے لیے ذمہ داری کا مطالبہ
امریکہ نے ایک بار پھر جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ امن قائم رکھنے کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے یہ بات پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
جنوبی ایشیا کی صورتحال پر امریکہ کی نظر
ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ مختلف سطحوں پر مسلسل رابطے میں ہے اور جنوبی ایشیا کی صورت حال کو بغور مانیٹر کر رہا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو ذمہ داری سے حل کریں تاکہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام قائم ہو۔
اعلیٰ سطحی رابطے اور سفارتی کوششیں
ٹیمی بروس نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز پاکستانی وزیراعظم اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے الگ الگ گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست اور تعمیری بات چیت خطے کے امن کے لیے نہایت اہم ہے۔
ایران، یوکرین اور امریکی خارجہ پالیسی
پریس کانفرنس کے دوران ٹیمی بروس نے ایران سے بات چیت کے چوتھے دور کے مقام کے تعین نہ ہونے کی تصدیق کی، اور کہا کہ یوکرین کے ساتھ اقتصادی شراکت داری دیرپا ثابت ہو گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے صدر ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کو کامیاب اور ان کی انتظامیہ کو امریکی تاریخ کی سب سے شفاف انتظامیہ قرار دیا۔
روس کے ردعمل پر تبصرہ سے گریز
جب صحافیوں نے یوکرین کے معاہدے پر روسی ردعمل کے بارے میں سوال کیا تو ترجمان ٹیمی بروس نے اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ترجیح اس وقت جنوبی ایشیا میں امن اور دیگر عالمی امور پر پیش رفت ہے۔
نتیجہ
امریکہ کی جانب سے پاکستان اور بھارت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کی تلقین ایک بار پھر اس بات کی علامت ہے کہ عالمی برادری جنوبی ایشیا میں کسی بھی ممکنہ تنازعے کو روکنے کے لیے سرگرم ہے۔ یہ وقت ہے کہ دونوں ممالک سفارتکاری اور پرامن مذاکرات کو ترجیح دیں۔
مزید پڑھیں