وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کینال منصوبے پر فیصلہ: سی سی آئی اجلاس
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کینال منصوبے سے متعلق معاملے کو حل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جب تک تمام فریقین کا اتفاق رائے نہیں ہوتا، کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں اس معاملے پر بات چیت کی گئی، جس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
مشترکہ مفادات کونسل کا فیصلہ
وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں ہونے والے سی سی آئی اجلاس میں سندھ حکومت کے ایجنڈے پر غور کیا گیا، جس میں دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔ کونسل نے 7 فروری کو ایکنک کی جانب سے لیے گئے فیصلے کو بھی مسترد کیا اور اس معاملے کو دوبارہ ارسا کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا بیان
اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کینال منصوبے کا مسئلہ اب حل ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جب تک تمام فریقین کا اتفاق رائے حاصل نہیں ہوتا، تب تک کسی بھی نہر کی تعمیر نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ پروپیگنڈا کیا گیا، اور صدر مملکت آصف زرداری کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی، جو اب ناکام ہو چکی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مؤقف
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مسائل کو مفاہمت اور مشترکہ مشاورت سے حل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہروں کی تعمیر کے متعلق ایک ٹیکنیکل کمیٹی قائم کی جائے گی جو آگے کا لائحہ عمل تیار کرے گی۔
آگے کا لائحہ عمل
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی نظر ثانی اور تمباکو کو بطور فصل منظور کرانے کے ایجنڈے کو اگلے اجلاس میں شامل کیا جائے گا۔
نتیجہ
سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کے درمیان کینال منصوبے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایک مثبت قدم ہے جو دونوں حکومتوں کے درمیان مفاہمت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
مزید پڑھیں