آرمی چیف کی قیادت اور اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے حق میں جو نعرے لگائے، وہ آج بھی ان کے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ ان کے مطابق آرمی چیف ایک مضبوط اور جذباتی لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں جنہوں نے ملک کو دوبارہ معمول کی سطح پر پہنچایا ہے۔ فیصل واوڈا نے انہیں کمانڈ اینڈ کنٹرول کا ماہر قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے سیاسی نظام میں ایسے ہی لیڈر کی ضرورت ہے۔
اقتصادی بحالی اور ترسیلات زر میں اضافہ
اپنے انٹرویو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ مئی 2025ء ملک کے لیے ایک اہم مہینہ ہوگا اور اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر خزانہ اچھا کام کر رہے ہیں اور پاکستان کی ترسیلات زر مارچ میں بڑھ کر 4.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو معاشی بہتری کی طرف اشارہ ہے۔
معدنیات کی دریافت اور قومی سیاست
فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کاپر دریافت ہو چکا ہے اور دو ہفتوں کے اندر ایسی خبر سامنے آئے گی جو گزشتہ 40 سے 45 سال میں کبھی نہیں سنی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی کے درمیان اس وقت مقابلہ ہے کہ پاکستان کی سیاست میں کون نمایاں ہوگا۔
عمران خان پر تنقید اور سپہ سالار کی تعریف
فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان کو سب نے چھوڑ دیا ہے اور اب تمام کریڈٹ آرمی چیف کو جا رہا ہے، جنہوں نے حالات کو سنبھالا ہے۔ انہوں نے آرمی چیف کو پاکستان کا رونالڈو قرار دیا جو مسلسل گول کر رہے ہیں اور کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں۔
جمہوریت اور موجودہ سیاسی قیادت پر سوالات
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ایک بھی ایسا لیڈر موجود نہیں جو حقیقت پسندانہ بات کر سکے۔ ان کے مطابق سوال ان سیاسی جماعتوں سے ہے جن کی قیادت پرانے نظریات کی بنیاد پر قائم ہے اور جو عوامی نمائندگی سے دور ہو چکی ہیں۔
امریکہ، فنڈنگ اور مستقبل کی سیاست
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی والے اب امریکہ جا کر انتخابات لڑیں کیونکہ پاکستان میں ان کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اور منرلز کے منصوبوں کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔ پی ٹی آئی کے ٹرمپ کارڈ اور سول نافرمانی کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
مستقبل کی سیاسی پیشگوئیاں
فیصل واوڈا نے تجزیہ پیش کیا کہ آئندہ بجٹ کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی حکومت کو سخت وقت دے سکتی ہے، لیکن سیاسی صورتحال تیزی سے آرمی چیف کے کنٹرول میں آ چکی ہے اور اب استحکام کی راہ پر گامزن ہے
مذید پڑھیں
عمران خان کا سلمان اکرم سے اختلاف: پی ٹی آئی اسکول کلاس کی طرح نہیں چلائی جا سکتی