ٹرمپ کی بھارت کو آخری وارننگ؟ 25 فیصد ٹیرف کی دھمکی زمین سے دور، چاند پر تعمیر! چینی سائنسدانوں نے ممکن کر دیا نو مئی کیس: لطیف چترالی نااہل، عمر ایوب سے جواب طلب
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

وفاقی وزیر اویس لغاری کا چھ سال میں گردشی قرضے ختم کرنے کا اعلان

اویس لغاری کا گردشی قرضوں کے خاتمے کا بڑا دعویٰ

وزیر توانائی اویس لغاری نے جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت ملک میں گردشی قرضہ 2400 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے 1200 ارب روپے کے قرضے کے خاتمے پر کام کر رہی ہے، جس کے لیے مختلف بینکوں سے بات چیت جاری ہے۔ ان کے مطابق، قرضوں کی ادائیگی کے لیے مالیاتی اداروں سے مشاورت کی جا رہی ہے اور جلد ہی اس حوالے سے اہم پیش رفت متوقع ہے۔

چھ سال میں گردشی قرضے مکمل ختم کرنے کا اعلان

اویس لغاری نے مزید کہا کہ حکومت نے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی ہے جس کے تحت اگلے 6 سال کے اندر گردشی قرضوں کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ توانائی کے شعبے میں جاری مالی بحران کو ختم کرنے کے لیے متعدد اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جن میں بجلی چوری کی روک تھام، ٹیکنیکل نقصانات میں کمی اور ریونیو میں اضافے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ماضی میں غلط پالیسیوں اور غیر مؤثر منصوبہ بندی کی وجہ سے گردشی قرضہ خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، لیکن موجودہ حکومت اسے حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں گردشی قرضے دوبارہ نہ بڑھ سکیں۔

بجلی بلوں پر سیلز ٹیکس سے متعلق وضاحت

اویس لغاری نے آئی ایم ایف سے ہونے والی بات چیت پر بھی روشنی ڈالی اور واضح کیا کہ آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس ختم کرنے کی حکومتی تجویز کو مسترد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں جاری ہے اور حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ان کے مطابق، آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والی ملاقات تعمیری رہی اور حکومت کی کوشش ہے کہ عوام پر اضافی بوجھ ڈالے بغیر توانائی کے شعبے میں اصلاحات نافذ کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کے بلوں میں کمی اور ٹیکسوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ صارفین کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

توانائی بحران کے حل کے لیے حکومتی اقدامات

وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے کئی بڑے اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں متبادل توانائی کے منصوبے، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور بجلی کی ترسیل کے نظام کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو جلد ہی توانائی کے شعبے میں مثبت تبدیلیاں نظر آئیں گی اور گردشی قرضوں میں کمی سے معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کے مطابق، حکومت شفاف پالیسیوں اور بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔

نتیجہ

اویس لغاری کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت گردشی قرضوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ اگرچہ 6 سال میں گردشی قرضے ختم کرنے کا دعویٰ ایک بڑا چیلنج ہے، لیکن اس حوالے سے بینکوں سے مذاکرات، بجلی چوری کی روک تھام اور ریونیو میں اضافے جیسے اقدامات اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ بجلی بلوں پر سیلز ٹیکس سے متعلق مذاکرات مثبت سمت میں جا رہے ہیں، لیکن حتمی فیصلہ مستقبل کی پالیسیوں پر منحصر ہوگا۔ اگر حکومت اپنی اصلاحاتی پالیسیوں پر مؤثر عملدرآمد یقینی بناتی ہے، تو توانائی کے شعبے میں نمایاں بہتری ممکن ہو سکتی ہے۔ تاہم، عملی نتائج آنے میں وقت لگے گا اور عوام کو اس حوالے سے حکومتی اقدامات کا انتظار کرنا ہوگا۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین