وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے رانا ثنااللہ کی جانب سے تفصیل
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی وجہ سے حکومت کو ان کے تمام مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس بیان میں رانا ثنااللہ نے وفاقی ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کی کوششوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔
وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے قائم کمیٹی کی تفصیلات
وزارت بین الصوبائی رابطہ سے جاری بیان کے مطابق، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی قیادت میں وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد ملازمین کے مختلف مسائل کا حل نکالنا ہے۔ اس کمیٹی کا دوسرا اجلاس حال ہی میں منعقد ہوا جس میں اہم شخصیات اور اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں طارق فضل چوہدری، وزارت خزانہ، اسلام آباد پولیس کے نمائندے اور آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (AGEGA) کے عہدیداران شامل تھے۔ AGEGA کے نمائندوں نے اپنے مطالبات کمیٹی کے سامنے پیش کیے، جن میں تنخواہوں میں تفریق کو ختم کرنا، پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد، اور دیگر متعدد مطالبات شامل تھے۔
رانا ثنااللہ نے اجلاس میں بتایا کہ وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی ہدایت جاری کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کمیٹی کو کہا کہ وہ معذور وفاقی سرکاری ملازمین کے لیے مختص الاؤنس میں اضافے کی سفارش کرے۔
تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے اور ٹیکس کے مسائل کا حل
کمیٹی میں ایک اہم مسئلہ جو سامنے آیا وہ تنخواہوں میں تفریق کا تھا۔ رانا ثنااللہ نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کی مختلف کیٹیگریز میں تنخواہوں میں فرق ہے جس کو ختم کرنے کے لیے ایک ضمنی کمیٹی کام کر رہی ہے۔ اس کمیٹی کا مقصد یہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی تمام کیٹیگریز کے درمیان مساوات لائی جائے تاکہ کسی بھی ملازم کو غیر منصفانہ طور پر کم تنخواہ نہ ملے۔
اس کے علاوہ، کمیٹی نے وفاقی سرکاری اساتذہ کے ٹیکس میں حالیہ کٹوتیوں کے بارے میں بھی بات کی۔ اساتذہ کی تنخواہوں میں جو کمی کی گئی ہے، اس پر کمیٹی نے ریلیف فراہم کرنے کی سفارش کی ہے۔ رانا ثنااللہ نے کہا کہ کمیٹی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کر رہی ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اساتذہ کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
حکومت کی مالی مشکلات اور آئی ایم ایف پروگرام کے اثرات
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے حکومت کو مالی مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے تمام مطالبات پورے کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ تاہم، حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ وفاقی سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں جو تجاویز قابل عمل ہوں گی، ان پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ حکومت آئندہ آنے والے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوششیں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
آئندہ کے لیے منصوبے اور حکومتی عزم
رانا ثنااللہ نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے مخصوص مراعات اور ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کے مختلف محکمے کام کر رہے ہیں۔ وہ نے کہا کہ حکومت نہ صرف فوری طور پر مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ طویل المدتی حل بھی تجویز کر رہی ہے تاکہ آئندہ کے لیے سرکاری ملازمین کی حالت میں بہتری آئے۔
رانا ثنااللہ نے یہ بھی کہا کہ اس وقت حکومت کے سامنے ایک مشکل صورتحال ہے کیونکہ مالیاتی اداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدے اور بجٹ کی حدود کے تحت تمام مطالبات پورا کرنا ممکن نہیں ہے، لیکن وہ حکومت کے عزم کو واضح کرتے ہوئے یہ کہا کہ حکومت ہمیشہ اپنے ملازمین کے حقوق کے لیے کام کرتی رہے گی۔
آخرکار، رانا ثنااللہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت تمام وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے اور انہیں اس بات کی امید ہے کہ جلد ہی سرکاری ملازمین کو ایک مثبت تبدیلی نظر آئے گی۔
مزید پڑھیں
پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر اراکین اسمبلی برطرف ہوں گے، سلمان اکرم راجہ