غزہ کے اسپتالوں پر اسرائیلی بمباری: 50 سے زائد فلسطینی شہید
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے دو اہم اسپتالوں، کمال عدوان اور الوفا، پر وحشیانہ گولہ باری جاری رکھی، جس کے نتیجے میں 50 سے زیادہ فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اسرائیل نے بعد میں اہلی اسپتال کو بھی نشانہ بنایا، جس نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا۔
اسرائیلی دعوے اور حماس کا موقف
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے الزام لگایا کہ ان اسپتالوں میں حماس کے کمانڈرز اور جنگجو مریضوں کے بھیس میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ ترجمان کے مطابق، کارروائی کے دوران حماس کے 19 کمانڈرز مارے گئے اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب، حماس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال پہلے ہی زخمی شہریوں اور درد میں مبتلا لوگوں سے بھرے ہوئے تھے، جنہیں اسرائیل نے نشانہ بنایا۔
اسپتالوں کی بندش اور انسانی بحران
اسرائیل نے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر حسام ابو صفیہ، کو حراست میں لے لیا اور ان کی رہائی کے کسی بھی مطالبے کو مسترد کر دیا۔ اسرائیل نے مزید کہا کہ یہ اسپتال اب دوبارہ طبی خدمات فراہم نہیں کر سکے گا۔ 8 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 45,500 سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 8 ہزار زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر رہا ہے۔