سرد اور خشک موسم میں ہونٹوں کی حفاظت کے مؤثر طریقے
سردیوں کا موسم اپنے عروج پر ہے، اور ٹھنڈی و خشک ہوائیں ہر طرف راج کر رہی ہیں۔ ان ہواؤں کے باعث ماحول میں نمی کم ہو جاتی ہے، جو جلد کی خشکی کا سبب بنتی ہے۔ ہونٹ، جو جسم کا ایک نہایت حساس حصہ ہیں، اس صورتحال میں خاص طور پر متاثر ہوتے ہیں۔ ان کی نرمی اور ملائمت کو برقرار رکھنا سردیوں میں ایک بڑا چیلنج بن جاتا ہے۔ ہونٹ نہ صرف ہمارے چہرے کی خوبصورتی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ یہ حرارت، ذائقے اور غذائی کیفیات کو بھی محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سرد اور خشک موسم میں ہونٹوں کی حفاظت پر خاص توجہ دینا ضروری ہے۔
ماہر امراض جلد ڈاکٹر مارک اسٹروئم کا کہنا ہے کہ سرد موسم میں ہونٹوں کی خشکی اور پھٹنے سے بچنے کے لیے چند آسان اور مؤثر تدابیر اپنانا کافی ہیں۔ ان کے مطابق، مناسب مصنوعات کے انتخاب اور چند معمولات میں تبدیلی سے ہونٹوں کو نرم و ملائم رکھا جا سکتا ہے، چاہے موسم کتنا ہی سخت کیوں نہ ہو۔
ہونٹوں کی خشکی کی وجوہات
ہمارے ہونٹ جسم کے دوسرے حصوں کے مقابلے میں زیادہ جلدی خشک ہو جاتے ہیں، اور اس کی ایک بڑی وجہ ان میں تیل کے غدود کا نہ ہونا ہے۔ یہ غدود جسم کے باقی حصوں کی جلد میں سیبم پیدا کرتے ہیں، جو جلد کو نم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سیبم کی غیر موجودگی ہونٹوں کو خشکی کے لیے زیادہ حساس بنا دیتی ہے۔
اس کے علاوہ، ہونٹوں کی جلد پتلی ہونے کے باعث یہ نمی کو زیادہ دیر تک محفوظ نہیں رکھ پاتی۔ ہونٹوں میں کیراٹن بھی نہیں پایا جاتا، جو جلد کے پانی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہی خصوصیات ہونٹوں کو سردیوں کے موسم میں زیادہ کمزور اور حساس بنا دیتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ جلدی خشک اور پھٹنے لگتے ہیں۔
ہونٹوں کی نرمی اور نمی کے لیے اہم اقدامات
ڈاکٹر مارک اسٹروئم
ڈاکٹر مارک اسٹروئم کا کہنا ہے کہ بازار میں دستیاب کچھ لپ بام خشکی کم کرنے کے بجائے ہونٹوں کی حالت کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔ ایسے لپ بام کے بجائے وہ مشورہ دیتے ہیں کہ ہونٹوں پر ہائیلورونک ایسڈ استعمال کریں۔ یہ ایک قدرتی ہیومیکٹنٹ ہے جو جلد کو پانی برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ہائیلورونک ایسڈ اکثر اینٹی ایجنگ مصنوعات میں بھی استعمال ہوتا ہے، کیونکہ خشک جلد عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کرتی ہے۔ ہونٹوں پر اس کا صرف ایک قطرہ لگا کر خشک ہونے دیا جائے، تو یہ خشکی کم کرنے کے ساتھ ساتھ ہونٹوں کو نرم اور جوان رکھتا ہے۔
اس کے علاوہ، ڈاکٹر مارک تجویز دیتے ہیں کہ ہونٹوں پر رات بھر پیٹرولیم جیلی، جیسے کہ ویسلین، کی ایک موٹی تہہ لگائیں۔ پیٹرولیم جیلی ایک اوکلیوس کا کردار ادا کرتی ہے، جو جلد پر ایک حفاظتی رکاوٹ بناتی ہے اور نمی کو بند رکھتی ہے۔ اس طریقے سے نہ صرف ہونٹوں کی نرمی برقرار رہتی ہے بلکہ سرد اور خشک موسم میں خشکی کے خطرے کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
ہونٹوں کی روزانہ دیکھ بھال
سردیوں میں ہونٹوں کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ روزمرہ کی معمولات میں چند تبدیلیاں کی جائیں۔ ہونٹوں کو بار بار زبان سے تر کرنے کی عادت سے گریز کریں، کیونکہ یہ عارضی طور پر نمی فراہم کرتا ہے لیکن بعد میں خشکی کو بڑھا دیتا ہے۔ ساتھ ہی، اپنے ہونٹوں کو دن میں کئی بار موئسچرائزر یا لپ بام سے نم رکھیں۔
پانی کی کمی بھی ہونٹوں کی خشکی کا ایک بڑا سبب ہے، اس لیے دن بھر مناسب مقدار میں پانی پینا ضروری ہے۔ یہ نہ صرف ہونٹوں بلکہ پورے جسم کی جلد کو اندر سے ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔
نتیجہ
سرد اور خشک موسم میں ہونٹوں کی خشکی اور پھٹنے سے بچاؤ کے لیے تھوڑی سی توجہ اور مناسب مصنوعات کا استعمال ضروری ہے۔ ہائیلورونک ایسڈ اور پیٹرولیم جیلی جیسے موئسچرائزرز ہونٹوں کی نرمی اور نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی، اپنے روزمرہ کے معمولات میں پانی پینا اور زبان سے ہونٹ تر کرنے کی عادت چھوڑنا اہم ہے۔ ان آسان تدابیر کو اپنا کر آپ سرد موسم میں بھی اپنے ہونٹوں کو نرم و ملائم رکھ سکتے ہیں۔