سراج الحق کا دعویٰ: حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان خفیہ مذاکرات ہو رہے ہیں
پاکستان کے سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے اس بات کا انکشاف پشاور میں جیو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی افراد نے اس مذاکراتی عمل میں پیغام رسانی کا کردار ادا کیا ہے، مگر ابھی تک کوئی قابل ذکر نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔
سیاسی قیادت کو مذاکرات کی ضرورت ہے
سراج الحق نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات انتہائی نازک ہیں، اور وہ سیاسی قیادت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی تشویش کا باعث ہے، اور اس آگ کے پھیلنے کا امکان ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اگر اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو اس کا اثر پاکستان کی جمہوریت پر بھی پڑے گا، جو اس وقت ایک مہمان کی طرح محسوس ہو رہی ہے۔
امن کے قیام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت
سراج الحق نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو مذاکرات کی پہل کرنی چاہیے اور قیام امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ بٹھا کر ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست کا اصل مقصد دلیل اور برداشت ہونا چاہیے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں جمہوریت کے ستون ہیں اور ایک مضبوط جمہوریت کے لیے ایک دوسرے کو برداشت کرنا ضروری ہے۔
حکومت کی امن سے متعلق اعلان کردہ پالیسیوں پر عمل درآمد کی کمی
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے امن کے قیام کے حوالے سے متعدد اعلانات کیے ہیں، مگر ان پر ابھی تک عمل درآمد نظر نہیں آیا۔ ان کا مشورہ تھا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات سے بالاتر ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھنا چاہیے اور موجودہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ بصورت دیگر، موجودہ حالات میں جمہوریت کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے، اور وہ مزید مہمان بن کر رہ جائے گی۔ سراج الحق کے مطابق، ملک میں جاری سیاسی بحران کا حل صرف بات چیت اور مشترکہ کوششوں میں ہے۔