فیصل واوڈا کا دعویٰ: پی ٹی آئی کا 24 نومبر کا شو فلاپ ہوگا
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو ہونے والے پی ٹی آئی کے شو کا کوئی بڑا اثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام “الیونتھ آور” میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ شو صرف ایک ناکام کوشش ثابت ہوگا۔
پی ٹی آئی کے اس سال کا آخری راؤنڈ
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کا یہ سال کا آخری راؤنڈ ہے اور آئندہ سال میں نئے راؤنڈز ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو ہونے والا جلسہ بھی بے اثر ثابت ہوگا اور ایک فلاپ شو ہی رہے گا۔
بشریٰ بی بی کی رہائی اور پارٹی قیادت
فیصل واوڈا نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی بھی ممکن ہوگی، لیکن اس کے باوجود نیا مقدمہ نہیں بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اندر سے ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہے، اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ پارٹی کی موجودہ حالت کی وجہ سے قیادت کے خلاف کچھ بھی نہیں ہوگا۔
دھرنے کا امکان اور پی ٹی آئی کے موجودہ حالات
سینیٹر نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی دھرنا دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو 5 سے 7 ہزار افراد سے زیادہ نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو عوام کو جلسے میں لانے کے لیے دھمکیاں دینا پڑ رہی ہیں۔
امریکی سینیٹرز کے خط کا اثر اور ٹرمپ کی حمایت
فیصل واوڈا نے کہا کہ امریکی سینیٹرز کے خط لکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم بھی خط لکھیں تو اس کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے امریکی سیاست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹرمپ کے حامی ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں، کیونکہ ٹرمپ کے مسائل اپنے ملک میں ہیں، جنہیں پہلے حل کرنا چاہیے۔
پی ٹی آئی کی قیادت کی مشکلات
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما جیسے مراد سعید اور عاطف خان اب سامنے نہیں آئیں گے۔ اگر یہ رہنما سامنے آتے ہیں تو اس سے بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔
سرکاری مشینری کا استعمال اور پی ٹی آئی کی مشکلات
فیصل واوڈا نے خیبرپختونخوا کی سرکاری مشینری کے استعمال کا ذکر کیا اور کہا کہ علی امین گنڈاپور جیسے رہنما دعوے کرتے ہیں لیکن بعد میں غائب ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست ان افراد کو تلاش کر رہی ہے جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے، اور پی ٹی آئی کے ایم پی اے بھی پارٹی کے خلاف کھڑے ہو چکے ہیں۔