موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو فوری مدد درکار
باکو: وزیراعظم شہباز شریف نے باکو میں موسمیاتی مالیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو 68 کھرب ڈالر کی مدد درکار ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ موسمیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور ان پر قابو پانے کی ضرورت
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے ترقی یافتہ ممالک کو عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے فریم ورک پر عمل کرنا ضروری ہے تاکہ وعدوں کو حقیقت کا روپ دیا جاسکے۔
گلیشیئرز کے تحفظ کی اہمیت اور پاکستان کی صورتحال
کوپ 29 کانفرنس کے دوران تاجکستان کی میزبانی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے گلیشیئرز کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں پانی کی دستیابی کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ بنیادی ہے، کیونکہ پاکستان میں 90 فیصد پانی گلیشیئرز سے حاصل ہوتا ہے۔ درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس پر فوری توجہ دینا ضروری ہے۔
زراعت اور انسانی بقا کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ ضروری
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی زراعت کا 90 فیصد انحصار گلیشیئرز پر ہے اور انسانیت کی بقا کے لیے گلیشیئرز کا تحفظ لازم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پائیدار بنیادوں پر گلیشیئرز کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ڈیٹا مرتب کیا جائے اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔