حج پالیسی 2025 کا باضابطہ اعلان: اہم نکات اور رہنما اصول
وفاقی حکومت نے حج پالیسی 2025 کا اعلان کر دیا، جس میں حج کے لئے اہل افراد، ادائیگی کے طریقہ کار، اور اہم ہدایات شامل ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے اس پالیسی کے نکات تفصیل سے بیان کیے۔
سرکاری اور نجی حج کوٹہ: مساوی تقسیم اور مخصوص ہدایات
حج پالیسی کے مطابق، سرکاری اور نجی اسکیموں کے تحت کوٹہ 50 فیصد تقسیم کیا گیا ہے۔ 12 سال سے کم عمر بچوں کو حج پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ حفاظتی اور انتظامی بنیادوں پر کیا گیا ہے تاکہ عازمین کے لئے بہترین سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔
حج پیکج اور ادائیگی کا نیا طریقہ
اس سال حج پیکج کی لاگت 10 لاکھ 75 ہزار روپے سے لے کر 11 لاکھ 75 ہزار روپے تک ہوگی۔ عازمین کو رقم کی ادائیگی قسطوں میں کرنے کی سہولت دی گئی ہے۔ درخواست کے ساتھ 2 لاکھ روپے، نام نکلنے پر 4 لاکھ روپے، اور باقی رقم حج پر روانگی سے پہلے ادا کرنا ہوگی۔ یہ قسطوں کا نظام پہلی مرتبہ متعارف کرایا گیا ہے تاکہ عازمین کو مالی آسانی فراہم کی جا سکے۔
قرعہ اندازی اور رقم واپسی کے اصول
درخواستوں کی وصولی کی آخری تاریخ سے پہلے رقم واپس لینے پر کوئی کٹوتی نہیں ہوگی، لیکن قرعہ اندازی کے بعد پہلی قسط واپس لینے پر 50 ہزار روپے کی کٹوتی ہوگی۔ اگر تیسری قسط مقررہ وقت پر جمع نہ کرائی گئی تو 2 لاکھ روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔ 10 فروری کے بعد حج پر نہ جانے کی صورت میں بقیہ رقم واپس نہیں ہوگی، البتہ اگر درخواست گزار کا انتقال ہوجائے تو کٹوتی نہیں کی جائے گی۔
عازمین حج کے لئے اضافی سہولیات
حج کے دوران وفات کی صورت میں حاجی کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے امداد دی جائے گی، جبکہ زخمی ہونے والے حجاج کو بھی معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔ مزید برآں، حج انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت بھرپور کوشش کرے گی کہ حج کوٹہ مکمل استعمال ہو اور اوورسیز پاکستانیوں کے لئے 5 ہزار کا مخصوص کوٹہ بھی فراہم کیا جائے۔ یہ حج پالیسی 2025 اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مرتب کی گئی ہے کہ زیادہ سے زیادہ عازمین کو سہولیات میسر ہوں اور وہ حج کے روحانی سفر کو آرام دہ اور محفوظ طریقے سے انجام دے سکیں۔