ڈی چوک احتجاج کیس میں درخواست ضمانت کی منظوری
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک پر احتجاج کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہنوں، علیمہ خان اور عظمیٰ خان، کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے علیمہ اور عظمیٰ خان کی ضمانت 20 ہزار روپے مچلکوں پر منظور کی۔
بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد علیمہ اور عظمیٰ خان کی ضمانت
گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی اہلیہ، بشریٰ بی بی، کی رہائی کی روبکار جاری کی گئی تھی جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل سے رہائی پا کر پشاور پہنچ گئیں۔ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی درخواستِ ضمانت کا معاملہ بھی زیر غور تھا، جس پر عدالت نے فیصلہ 22 اکتوبر کو ملتوی کیا تھا۔
عدالتی کاروائی اور ریمارکس
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 12 اکتوبر کو ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ قبل ازیں، 8 اور 10 اکتوبر کو جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت سے اجازت طلب کی گئی تھی، جس کے بعد عدالت نے 4 اکتوبر کے ڈی چوک احتجاج کے باعث کیس میں کارروائی جاری رکھی۔
احتجاج کے پس منظر میں گرفتاری
4 اکتوبر کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا تھا جس کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا۔ احتجاج کے دوران عمران خان کی بہنوں سمیت 30 افراد کو گرفتار کیا گیا، اور تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔