اسرائیلی-سعودی تعلقات کی بحالی کی امیدیں
امریکی ریپبلکن سینیٹر لنزے گراہم نے حال ہی میں ایک اہم بیان دیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لیے ایک معاہدہ سال کے آخر تک ممکن ہو سکتا ہے۔ گراہم کا یہ دعویٰ بین الاقوامی سیاست کے منظرنامے میں ایک نئی دلچسپی کا باعث بنا ہے۔
سینیٹر گراہم کی گفتگو
سینیٹر گراہم نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات چیت کی، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو سعودی عرب کے ساتھ معاہدے پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ گراہم نے اس بات پر زور دیا کہ صدر جو بائیڈن کے عہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد، نئی امریکی انتظامیہ کو کانگریس میں معاہدے کی منظوری کے لیے کافی ووٹ ملنے کی امید نہیں ہے۔
فلسطین کے مسئلے کا حل
گراہم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ فلسطین میں ایک خودمختار ریاست کے قیام کے لیے ایک ایسا حل تلاش کیا جا سکتا ہے جو غیر فوجی ہو اور اسرائیل کے لیے خطرہ نہ بنے۔ انہوں نے کہا، “ہم صحیح سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
سعودی ولی عہد کی اہمیت
سینیٹر گراہم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے کردار کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، یہ کہتے ہوئے کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو یہ ان کے معاشی اہداف کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
نتیجہ
اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات میں ممکنہ بہتری بین الاقوامی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ دعویٰ حقیقت بن پاتا ہے یا نہیں۔