پی ٹی آئی کا احتجاجی حق
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا، بیرسٹر محمد علی سیف نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے دوران حکومت کی جانب سے سیاسی دکان چمکانے کی ناکام کوشش کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی اس چالاکی کے پس پردہ دراصل اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ہے۔
وزیروں کی چیخیں اور احتجاج کا حق
بیرسٹر سیف نے خواجہ آصف اور احسن اقبال کے حالیہ بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی پی ٹی آئی نے احتجاج کی کال دی، مسلم لیگ ن کے وزراء کی چیخیں دوبارہ بلند ہو گئیں۔ انہوں نے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن احتجاج کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے، اور ہم اس حق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
جعلی حکومت کی معیشت اور پارٹی قیادت پر تنقید
مزید برآں، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بھی ایک اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف مقدمات کے خاتمے اور ان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے افسوس کے ساتھ بیان کیا کہ جعلی حکومت کی موجودگی میں ملک کی معیشت کا پہیہ جام ہو چکا ہے۔ خواجہ آصف کے بارے میں کہا کہ وہ ایک خاتون سے ہار کر وزیر بنے ہیں، جبکہ احسن اقبال صرف سی پیک پر سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں۔