پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

کیا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریٹائرمنٹ کے بعد اہم عہدہ قبول کریں گے؟ رانا ثناءاللہ کا چونکا دینے والا انکشاف

rana-sanaullah stance on chief justice faiz esa extension.

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا واضح انکار: ایکسٹینشن یا نیا عہدہ نہیں لیں گے
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اپنی مدت ملازمت میں توسیع یا کوئی اور آئینی عہدہ قبول کرنے میں قطعی دلچسپی نہیں رکھتے۔ انہوں نے یہ بات ایک نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام “خبر” میں محمد مالک سے خصوصی گفتگو کے دوران کہی۔ اس دوران انہوں نے کئی سیاسی معاملات پر بھی کھل کر بات کی۔

حکومت کا چیف جسٹس کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں: رانا ثناءاللہ کا دو ٹوک بیان
میزبان محمد مالک کے سوال پر کہ اگر حکومت قاضی فائز عیسیٰ کو آئینی عدالت کا سربراہ نہیں بناتی تو کیا مولانا فضل الرحمان جیسے اتحادیوں سے اختلافات پیدا ہوں گے؟ رانا ثناءاللہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ چیف جسٹس نے حکومت کو واضح طور پر بتایا ہے کہ وہ نہ تو مدت ملازمت میں توسیع چاہتے ہیں اور نہ ہی کوئی نیا عہدہ قبول کریں گے۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کسی فرد واحد کو فائدہ پہنچانے کے لیے نہیں کی جارہیں، اور اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔

آئینی ترامیم کا مقصد چیف جسٹس کی توسیع نہیں، حکومت کا مؤقف
رانا ثناءاللہ نے مزید وضاحت کی کہ آئینی ترامیم کا مقصد قاضی فائز عیسیٰ کو کسی عہدے پر بٹھانے یا اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں غیر جانبدار ہے، اور آئینی ترامیم اتحادی جماعتوں کی مشاورت کے بعد ہی کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔

قاضی فائز عیسیٰ کا سخت مؤقف: عدلیہ مارشل لاء کے فیصلوں پر نظر ثانی کرے
اس دوران قاضی فائز عیسیٰ کے عدالتی ریمارکس بھی اہمیت اختیار کر گئے، جس میں انہوں نے کہا کہ کوئی عدالتی فیصلہ آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مارشل لاء کے نفاذ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ججز کو آئین کی اہمیت سمجھانے کے لیے خصوصی کلاسز دی جائیں۔ قاضی فائز عیسیٰ نے واضح کیا کہ عدلیہ کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا احساس ہونا چاہیے اور غیر آئینی اقدامات کی توثیق سے اجتناب کرنا چاہیے۔

نتیجہ
قاضی فائز عیسیٰ کی توسیع یا نیا عہدہ قبول نہ کرنے کا اعلان ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی مدت ملازمت کے بعد کسی عہدے کی خواہش نہیں رکھتے، جس نے ملک کی سیاسی و عدالتی صورتحال میں ایک نیا موڑ پیدا کردیا ہے۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین