ااسلام آباد (اسرار خان) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نان فائلرز کی کیٹیگری کو ختم کرتے ہوئے ٹیکس نہ دینے والے افراد پر 15 نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابتدائی طور پر پانچ پابندیاں نافذ کی جائیں گی جن میں جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری، بین الاقوامی سفر، کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے، اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری شامل ہیں۔
ایف بی آر نے جدید مشین لرننگ اور الگورتھمز کے ذریعے نان فائلرز کی شناخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کی منظوری وزیر اعظم نے دی ہے اور اسے ایک آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ بینک اکاؤنٹس کھولنے پر بھی پابندی عائد ہوگی، تاہم کم آمدنی والے افراد کے لیے بنیادی اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت ہو گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ایسی کیٹیگریز نہیں پائی جاتیں اور یہ ختم ہونی چاہئیں۔
پابندیوں کے نفاذ کا عمل اور صنعتکاروں کا ردعمل
ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لانگریال نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ٹیکس کمپلائنس میں بہتری اور ٹیکس بیس کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نان فائلرز سے پچھلے سال صرف 25 ارب روپے فیس کی مد میں جمع ہوئے، جب کہ ممکنہ ٹیکس ریونیو ابھی تک حاصل نہیں کیا جا سکا۔ صنعتکاروں نے بھی ایف بی آر کی آٹومیشن پالیسی کی حمایت کی، لیکن ان کا مطالبہ ہے کہ زراعت پر بھی ٹیکس لگایا جائے تاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں بہتری آئے۔
سمگلنگ کے خلاف کارروائی کے لیے ایف بی آر نے داخلی مقامات پر آٹومیشن اور افرادی قوت بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔