پاک امریکا تعلقات میں پیشرفت، جنرل عاصم منیر کی آج صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات طے ایران کا اسرائیل پر ہائپر سونک میزائلوں سے حملہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں امریکا کا کردار؟ ٹرمپ کا عندیہ
A bold graphic with the words "BREAKING NEWS" in red and black, conveying urgency and importance in news reporting.

قربانی کا گوشت کس کس کو دینا چاہیے؟ اسلامی تقاضے اور عام غلطیاں

قربانی کے گوشت کی تقسیم: اسلامی ہدایات کے مطابق ضرورت مندوں اور رشتہ داروں تک گوشت پہنچانے کا طریقہ

قربانی اسلام کے اہم فرائض میں سے ایک ہے جو ہر صاحب نصاب مسلمان پر فرض ہے۔ اس عبادت کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا اور ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہے۔ تاہم قربانی کے گوشت کی تقسیم میں کچھ اسلامی اصول اور عام غلطیاں ہیں جن سے بچنا ضروری ہے تاکہ اس عبادت کا صحیح ثمرہ حاصل ہو۔

مستحق اور ضرورت مند

اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کا گوشت سب سے پہلے ضرورت مند اور مستحق لوگوں کو دیا جانا چاہیے۔ ان میں یتیم، غریب، مسکین، مسافر، اور وہ لوگ شامل ہیں جو اپنی ضرورت پوری کرنے سے قاصر ہوں۔

قریبی رشتہ دار اور پڑوسی

گوشت تقسیم کرتے وقت قریبی رشتہ داروں، پڑوسیوں، اور معاشرتی حلقے کو بھی شامل کرنا چاہیے تاکہ قربانی کا ثواب زیادہ لوگوں تک پہنچے اور معاشرتی ربط مضبوط ہو۔

خود بھی استعمال کرنا جائز ہے

اسلام میں قربانی کا گوشت اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لیے استعمال کرنا بھی جائز ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ مستحقوں کو دینا زیادہ مستحب ہے تاکہ اللہ کی رضا حاصل ہو۔

قربانی کے گوشت کی تقسیم کے اسلامی تقاضے

اسلامی تعلیمات میں قربانی کے گوشت کی منصفانہ اور بروقت تقسیم پر زور دیا گیا ہے تاکہ سب مستحقین اس سے فیض یاب ہوں۔

مساوی تقسیم

قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا سنت ہے: ایک حصہ خود کے لیے، دوسرا حصہ رشتہ داروں کے لیے، اور تیسرا حصہ مستحقین کے لیے دیا جائے۔

نیت کا خالص ہونا

قربانی کی نیت خالص اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے، نہ کہ دکھاوے یا دوسروں کو متاثر کرنے کے لیے۔

جلدی تقسیم کرنا

قربانی کا گوشت جلد از جلد تقسیم کرنا چاہیے تاکہ ضرورت مند اس سے فوراً فائدہ اٹھا سکیں۔

عام غلطیاں جو قربانی کے گوشت میں پائی جاتی ہیں

تقسیم کے دوران بعض ایسی غلطیاں ہوتی ہیں جو اسلامی اصولوں کے خلاف ہیں، لہٰذا ان سے بچنا ضروری ہے۔ کچھ لوگ گوشت کو غیر ضروری طور پر ذخیرہ کر لیتے ہیں، جبکہ قربانی کا اصل مقصد ضرورت مندوں تک فوری پہنچانا ہے۔ اسی طرح، بعض افراد مستحقین کو نظر انداز کر دیتے ہیں، جو کہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

 

مستحقین کو نظرانداز کرنا

اکثر لوگ قربانی کا گوشت صرف اپنے اور رشتہ داروں کے لیے رکھ لیتے ہیں، حالانکہ مستحقین کو نہ دینا اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے۔ لہٰذا قربانی کا اصل مقصد پورا کرنے کے لیے ضرورت مندوں کو بھی اس خوشی میں شامل کرنا چاہیے۔

 

گوشت ضیاع کرنا

بعض اوقات قربانی کا گوشت ضائع ہو جاتا ہے یا ضیاع کیا جاتا ہے، جو کہ غلط ہے کیونکہ یہ صدقہ و خیرات ہے۔

نیت میں خلل

کچھ لوگ قربانی کو رسم و رواج یا معاشرتی دباو کی وجہ سے کرتے ہیں، جبکہ نیت کا صاف ہونا ضروری ہے۔

نتیجہ

عید الاضحیٰ کی سنتوں کو جاننا اور ان پر عمل کرنا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کیونکہ یہ دن اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ بنتا ہے۔ قربانی کے جذبے کو زندہ رکھیں اور ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں تاکہ عید کی خوشیاں سب تک پہنچ سکیں۔

 

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

A silver Škoda Karoq drives dynamically on a road, promoting a special offer starting at 359,750 kr from Nordbil.

بلیک فرائیڈے

Red promotional graphic highlighting "up to 40% off" regular prices, available online only through Friday.

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp
Bombas logo with a pair of colorful, comfortable socks on feet; text promotes their comfort and invites to shop.

:متعلقہ مضامین