سیاسی استحکام کی ضرورت پر اتفاق
تحریک انصاف کے رہنما نیاز اللہ نیازی نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام ملک کے لیے ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 8فر وری کے بعد تحریک انصاف بھی یہی مؤقف رکھتی ہے کہ ملک کو استحکام کی جانب بڑھنا چاہیے۔
عمران خان اور چاروں صوبوں کی یکجہتی
نیاز اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ عمران خان پورے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، وہ چاروں صوبوں کی یکجہتی کا نشان ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب عوام باہر نکلتی ہے تو ریاستی جبر اور تشدد کا سامنا کرتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں روکا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کو آزادی سے نکلنے دیا جائے تو پورا پاکستان سڑکوں پر ہوگا۔
احتجاج کا حق اور مسلم لیگ (ن) کا مؤقف
مسلم لیگ (ن) کے رہنما طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، لیکن انہوں نے تحریک انصاف کے ماضی کے ریکارڈ پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی تحریک انصاف نے متعدد ریلیاں اور اجتماعات کیے لیکن عوام کی شرکت محدود رہی، خاص طور پر پنجاب میں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت ڈائیلاگ کا ہے نہ کہ سڑکوں پر نکلنے کا۔
بھارت سے تعلقات اور فوجی قیادت کا کردار
(ر) بریگیڈیئر وقار مسعود نے گفتگو کے دوران بھارت سے جنگی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق بھارت کو پاکستان سے حالیہ کشیدگی میں بھرپور جواب ملا ہے اور آپریشن سندور اب تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی وزیراعظم مودی کی جانب سے اکسانے والی کالز دی جا چکی ہیں، لیکن پاکستانی نوجوانوں نے بھرپور جوش و جذبے سے جواب دیا۔
عالمی سطح پر فوجی قیادت کا اعتراف
بریگیڈیئر وقار مسعود نے مزید کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو عالم اسلام میں ایک معتبر فوجی لیڈر کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے، انہیں دوسرا صلاح الدین ایوبی بھی کہا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے سفارتی اقدامات کو پاکستانی موقف کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
نتیجہ
ملک میں سیاسی استحکام، احتجاج کا آئینی حق، اور بھارت سے بڑھتی کشیدگی پر مختلف جماعتوں اور دفاعی ماہرین کے بیانات میں گہری سوچ اور ذمہ داری کا پیغام نظر آتا ہے۔ تمام رہنماؤں نے ملک کے مفاد میں سیاسی گفتگو، ڈائیلاگ، اور اتحاد پر زور دیا ہے، تاکہ پاکستان اندرونی اور بیرونی سطح پر مستحکم رہ سکے۔
مزید پڑھیں
پنجاب میں حالات دن بدن بہتر ہو رہے ہیں، نواز شریف