پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

شیخ وقاص اکرم کا مؤقف: پی ٹی آئی کے لیے ملک کا تحفظ سب سے مقدم

Sheikh Waqas Akram's detailed analysis of Pakistan's politics: a discussion on statements from PTI and PML-N, political differences, and possible solutions for national stability.

تحریک انصاف کا مؤقف: قومی سلامتی اور سیاسی حق تلفی

تحریک انصاف کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ایک بڑا چیلنج ہے اور اس ناسور کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے نزدیک پاکستان کی سلامتی سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور وہ کسی بھی صورت میں قومی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انھوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں اور شاید وہ بھول گئے ہیں کہ انہوں نے تحریک انصاف کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر تسلیم ہی نہیں کیا۔ ان کے مطابق، سابق پی ڈی ایم حکومت نے تحریک انصاف کو انتخابی نشان سے بھی محروم کر دیا تھا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ جمہوری اقدار کا احترام نہیں کرتے۔ شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر معاملات طے کرے اور انتقامی کارروائیوں سے گریز کرے۔

مسلم لیگ (ن) کا مؤقف: سیاسی ہم آہنگی ضروری

مسلم لیگ (ن) کے رہنما افنان اللہ خان نے کہا کہ ملکی ترقی اور استحکام کے لیے تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ مل کر چلنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتی ہے اور چاہتی ہے کہ ہر سیاسی جماعت، خاص طور پر بڑی سیاسی قوتیں، مل کر فیصلے کریں تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز کا بہتر حل نکالا جا سکے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیاست میں اختلافات ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں، لیکن اختلافات کو ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔ ان کے مطابق، اگر ایک جماعت ضد پر اڑی رہے اور کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار نہ ہو، تو قومی مسائل حل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ افنان اللہ خان کا کہنا تھا کہ سیاست کا مقصد ذاتی مفادات نہیں بلکہ عوامی بھلائی اور ملک کی ترقی ہونا چاہیے۔ بدقسمتی سے کچھ سیاستدان صرف اپنی ذات اور اپنے مفادات کے گرد گھومتے ہیں، جو کہ ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

سیاسی اختلافات: مذاکرات ہی واحد راستہ

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال میں اختلافات اور تنازعات شدت اختیار کر چکے ہیں۔ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مسلسل کشیدگی پائی جاتی ہے، جس کے باعث عوامی مسائل پس پشت چلے گئے ہیں۔ ایک طرف تحریک انصاف خود کو دیوار سے لگایا ہوا محسوس کرتی ہے، جبکہ دوسری طرف حکومتی جماعتیں یہ شکایت کرتی ہیں کہ اپوزیشن کسی بھی طرح مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر دونوں فریقین اپنی ضد چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آئیں تو بہت سے مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔ جمہوریت میں اختلافات کا ہونا معمول کی بات ہے، لیکن ان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے بات چیت اور افہام و تفہیم ضروری ہے۔ اگر سیاستدان اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر سوچیں اور ملک کو درپیش چیلنجز پر توجہ دیں تو نہ صرف جمہوری نظام مضبوط ہوگا بلکہ عوام کو بھی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔

عوامی رائے اور سیاستدانوں سے توقعات

عوام کی اکثریت چاہتی ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام آئے اور حکومت اور اپوزیشن مل کر قومی مسائل کے حل کے لیے کام کریں۔ عام شہریوں کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کو ذاتی مفادات چھوڑ کر ملک اور عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے۔ اگر سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں گی تو معیشت میں بھی بہتری آئے گی اور عوام کو بھی ریلیف ملے گا۔

ملک میں مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر مسائل پہلے ہی عوام کی زندگی کو مشکل بنا رہے ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں اسی طرح ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی میں مصروف رہیں گی، تو عام آدمی مزید مشکلات میں گھر جائے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ سیاستدان اپنی ذاتی لڑائیاں چھوڑ کر ملک کی ترقی کے لیے عملی اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں

ملک میں کسی نئے آپریشن کا منصوبہ نہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین