پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

عسکری و سیاسی قیادت کا اتفاق دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، رانا ثناء اللہ

Rana Sanaullah said that there need complete consensus between military and political leadership: Terrorism will not be tolerated under any circumstances. Tough decisions were made in the National Security Committee.

قومی سلامتی اجلاس: دہشت گردی کے خلاف متفقہ حکمت عملی

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی جائز شکایت کا حل نہیں ہو سکتی، اور ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں کے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکری اور سیاسی قیادت نے مکمل اتفاق کیا ہے کہ دہشت گردی کے لیے کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

ڈی جی ملٹری آپریشنز کی تفصیلی بریفنگ

رانا ثناء اللہ نے مزید بتایا کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ایک طویل اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کے دوران عسکری اور سیاسی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف مضبوط اور مؤثر اقدامات پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائیوں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔

پاکستان کو مضبوط ریاست بنانے کی ضرورت

اجلاس کے دوران عسکری قیادت نے زور دیا کہ پاکستان کو ایک ہارڈ اسٹیٹ بننے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔ آرمی چیف نے کہا کہ ملک میں مسلسل دہشت گردی کے واقعات کے خلاف سخت اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قومی سلامتی کے اس اہم اجلاس میں بھرپور شرکت کی۔

دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

عسکری اور سیاسی قیادت نے فیصلہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ اجلاس میں افغانستان میں دہشت گردوں کی موجودگی اور انسدادِ دہشت گردی کی نئی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قومی سلامتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کو غیر سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت کے لیے نام دیے، پھر خود ہی شرکت سے انکار کر دیا، جو کہ قومی مفاد کے بجائے سیاسی مفادات کو ترجیح دینے کے مترادف ہے۔

قومی اتفاق رائے اور مسلسل اجلاسوں کی ضرورت

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملات پر تمام قیادت کو متحد رہنا چاہیے اور اس سلسلے میں باقاعدہ اجلاس ہوتے رہنے چاہئیں تاکہ دہشت گردوں کے خلاف مؤثر حکمت عملی جاری رکھی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف پہلے سے جاری کارروائیوں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا اور ریاست اپنی پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کھڑی رہے گی۔

مزید پڑھیں

خواجہ آصف: پی ٹی آئی کی قومی سلامتی سے لاتعلقی پر سخت ردعمل

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین