پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

کے پی میں سینیٹ انتخاب نہ ہونے کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، وزیر قانون

The Law Minister, Azam Nazir Tarar, stated that PTI is responsible for the non-holding of Senate elections in Khyber Pakhtunkhwa.

سینیٹ اجلاس: 16 نکاتی ایجنڈے پر بحث اور فیصلے

منگل کے روز، سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر تفصیل سے بحث کی گئی۔ اس اجلاس میں بیشتر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں، جنہوں نے مختلف حکومتی اقدامات اور پالیسیوں پر روشنی ڈالی۔ علاوہ ازیں، ایجنڈے میں دو توجہ دلاؤ نوٹسز بھی شامل تھے۔

خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کی صورتحال

اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات نہ ہونے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت اور صوبائی اسمبلی کے اسپیکر پر عائد کی۔ وزیر قانون کے مطابق، اس تعطل کے پیچھے سیاسی وجوہات کارفرما ہیں اور یہ صوبے کے سیاسی استحکام کو متاثر کر رہا ہے۔

بجلی کی قیمتوں پر تنازعہ

سینیٹر عبدالقادر نے ایوان میں ایک اہم نکته اٹھایا اور کہا کہ بجلی کی پیداوار کی لاگت ایک یونٹ 7 روپے ہے، جب کہ عوام کو اس کا نرخ 47 روپے ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کا ایک پارلیمانی سال مکمل ہو گیا ہے، لیکن ابھی تک اس کی مکمل کارکردگی اور تشکیل میں کئی مسائل ہیں۔

سیاسی استحکام اور آئینی فیصلہ

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شبلی فراز کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کی کارروائی آئین کے مطابق ہے اور حکومت نے آئینی آرٹیکل 6 کے تحت تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر عمل درآمد روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر قانون نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی استحکام اور بردباری کے پیش نظر اس اقدام کو ضروری سمجھا گیا تھا۔

سینیٹ کے پارلیمانی سال کا جائزہ

سینیٹ کے ایک پارلیمانی سال کا اختتام 11 مارچ کو ہوا۔ اس دوران 115 دنوں کے اجلاس منعقد کیے گئے اور مختلف بلز اور قراردادیں منظور کی گئیں۔ قومی اسمبلی سے 25 بل سینیٹ کو ارسال کیے گئے، جبکہ سینیٹ نے 14 نئے بلز متعارف کرائے اور 17 پارلیمانی قراردادوں کو منظور کیا۔ اس کے علاوہ، ایوان میں 10 آرڈنینسز بھی پیش کیے گئے۔

سینیٹ اجلاس کی مزید کاروائیاں

اجلاس کے دوران، پی ٹی آئی کے ارکان نے وزیر قانون کی تقریر کے دوران شور شرابہ کیا اور اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ایک قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، پریذائیڈنگ افسر عرفان صدیقی نے اسے روکتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد رولز کے مطابق پہلے سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ اس پر شبلی فراز نے سوال کیا کہ کیا اس بات کی گارنٹی دی جا سکتی ہے کہ یہ قرارداد ایجنڈے پر آئے گی، لیکن عرفان صدیقی نے اس کی گارنٹی دینے سے انکار کر دیا۔

دیگر اہم امور اور فیصلے

اجلاس کے دوران سینیٹ میں سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بڑے بھائی کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ نے وقفہ سوالات میں بتایا کہ یو ایس ایف فنڈ کے ذریعے پسماندہ اور دیہی علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، کے پی میں مختلف منصوبوں میں 9 ارب روپے کی تقسیم کی گئی۔

اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں

ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ کی ناکامی، میو ہسپتال واقعے کا انکشاف – ملک احمد خان

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین