پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کو دور کرنے کے لیے 2 آسان اور قدرتی حل

Best treatment for the dark circles under the eyes.

کریمز کیوں مؤثر نہیں ہوتیں؟

مارکیٹ میں دستیاب کئی کریمز سیاہ حلقوں کے علاج کا دعویٰ کرتی ہیں، لیکن اکثر افراد ان سے خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں کر پاتے۔ بھارت کی ایک ماہرِ جِلدی امراض، ڈاکٹر جوشیا بھاٹیا سارِن، نے اپنی ویڈیو میں ان ناکامیوں کی وجوہات اور ممکنہ حل پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کے مطابق، اگر کریمز سے فائدہ نہیں ہو رہا تو ضروری ہے کہ اپنی طرزِ زندگی میں دو اہم تبدیلیاں کی جائیں۔

1. نیلی روشنی سے بچاؤ
اندھیرے میں موبائل فون یا دیگر اسکرینز پر وقت گزارنے سے گریز کریں۔ موبائل کی نیلی روشنی آنکھوں کے نیچے کی نازک جِلد کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ روشنی کولیجن اور ایلاسٹن کو ختم کر دیتی ہے، جو جلد کی لچک اور صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ اس نقصان سے سیاہ حلقے مزید گہرے اور نمایاں ہو جاتے ہیں۔ اس لیے، موبائل استعمال کرنے کے اوقات کو محدود کریں اور خاص طور پر اندھیرے میں موبائل کے استعمال سے پرہیز کریں۔

2. آئرن کی کمی کو دور کریں
خون میں آئرن یا ہیموگلوبن کی کمی نہ صرف جسمانی توانائی کو متاثر کرتی ہے بلکہ جِلد کے خلیوں کو آکسیجن پہنچانے میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔ اس کی وجہ سے میلانِن کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، اور چونکہ آنکھوں کے نیچے کی جلد پتلی ہوتی ہے، اس کا رنگ سب سے پہلے متاثر ہوتا ہے۔ مناسب مقدار میں آئرن کے حصول کے لیے متوازن غذا کا استعمال کریں، جس میں سبز پتوں والی سبزیاں، گوشت، اور دیگر آئرن سے بھرپور اشیاء شامل ہوں۔

نتیجہ

آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا مؤثر علاج صرف کریمز پر انحصار کرنے کے بجائے طرزِ زندگی میں تبدیلی لانے سے ممکن ہے۔ نیلی روشنی کے نقصانات سے بچنا اور جسم میں غذائی کمی کو دور کرنا اس مسئلے کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان تجاویز پر عمل کرکے نہ صرف آپ سیاہ حلقوں سے نجات پا سکتے ہیں بلکہ جلد کی مجموعی صحت کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں
دل کے امراض سے بچنے کیلیے کافی کس وقت پی جائے؟

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین