زینون گیس(Xenon Gas) اور الزائمرز (Alzheimers): نئی تحقیق میں ممکنہ علاج کی دریافت
ایک نئی تحقیق نے ایک حیرت انگیز دریافت کی ہے، جو کھلاڑیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے سانس میں گیس لینے کے طریقے کو الزائمرز جیسے پیچیدہ اور ناقابلِ علاج دماغی مرض کے علاج کے طور پر ممکنہ حل کے طور پر پیش کرتی ہے۔ سائنس دانوں نے ایک تحقیق میں معلوم کیا کہ زینون نامی گیس دماغی صحت کو بہتر بنانے اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے، جو الزائمرز کے علاج میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
زینون گیس (Xenon Gas): مہنگی، رنگ اور خوشبو سے محروم گیس
زینون ایک ایسی گیس ہے جو نہ صرف اپنی مہنگی قیمت کے لیے جانی جاتی ہے بلکہ اس کا نہ کوئی رنگ ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی خوشبو۔ یہ گیس عام طور پر راکٹ کے ایندھن کے طور پر استعمال کی جاتی ہے یا اینستھیزیا میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ گیس کوہ پیماؤں کے لیے ماؤنٹ ایورسٹ کی بلند چوٹیوں پر چڑھائی کے دوران ان کی سانسوں کو بحال کرنے کے لیے بھی مفید سمجھی جاتی ہے۔
تحقیق کے نتائج اور انسانوں پر تجربات
یہ تحقیق بریگھم اور واشنگٹن یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے کی گئی، جس میں زینون گیس کے الزائمرز کے علاج میں ممکنہ اثرات پر غور کیا گیا۔ ابتدائی طور پر چوہوں پر کی جانے والی تحقیق نے امید افزا نتائج فراہم کیے ہیں، اور سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ان نتائج کی بنیاد پر وہ چند مہینوں میں انسانوں پر بھی یہ تجربات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اگر یہ تحقیق انسانوں پر بھی کامیاب ثابت ہوتی ہے تو یہ الزائمرز جیسے پیچیدہ مرض کے علاج میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔