آئی پی پیز کے معاہدوں میں نظرثانی: عوام کے لیے بڑی خبر
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس
وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں 14 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دی گئی۔ یہ معاہدے بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کا باعث بن سکتے ہیں، جو عوام کے لیے خوش آئند پیشرفت ہے۔
آئی پی پیز کے معاہدوں میں تبدیلی کی تفصیلات
وفاقی کابینہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نظرثانی شدہ معاہدوں کے تحت آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802 ارب روپے کی کمی کی منظوری دی گئی۔ اس کے ساتھ گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا۔ ان معاہدوں کے نتیجے میں حکومت کو آئندہ سالوں میں 1.4 کھرب روپے کا فائدہ ہوگا، جو گردشی قرضے کے خاتمے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے ایک بڑا قدم ہے۔
وزیرِاعظم کی معاہدوں پر اظہارِ اطمینان
وزیرِاعظم شہباز شریف نے آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے نظرثانی شدہ معاہدوں کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان معاہدوں سے نہ صرف گردشی قرضے کا بوجھ کم ہوگا بلکہ عوام کو سستی بجلی بھی میسر آئے گی۔ وزیرِاعظم نے ان کامیاب معاہدوں کو ممکن بنانے پر ٹاسک فورس کی تعریف کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو سراہا۔
دیگر اہم فیصلے: وزارتی انضمام
اجلاس میں حکومت کے مختلف ڈویژنوں کے انضمام کے حوالے سے بھی فیصلے کیے گئے۔ انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دی گئی، جس کے بعد یہ ڈویژن وزارت داخلہ کے ایک ونگ کے طور پر کام کرے گا۔ اعلامیے کے مطابق، اس انضمام سے قومی خزانے کو سالانہ 183.250 ملین روپے کی بچت ہوگی۔
اسی طرح، ہوابازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں شامل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ انضمام کے نتیجے میں انتظامی امور، تنخواہوں، اور دفتری اخراجات میں کمی آئے گی، جس سے قومی خزانے کو سالانہ 145 ملین روپے کی بچت ہوگی۔
حکومت کی پالیسی کا اثر
یہ فیصلے حکومت کی رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت کیے گئے ہیں، جن کا مقصد مالی بچت اور انتظامی امور کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ ان اقدامات سے حکومت کو قومی سطح پر وسائل کے مؤثر استعمال میں مدد ملے گی اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔