پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

کیا تیز آگ پر پکائی گئی سبزیاں صحت کے لیے نقصان دہ ہیں؟

The disadvantages of high-flame cooking and its adverse effects on health.

تیز آگ پر کھانے پکانے کے اثرات

ہمارے معاشرتی رواج میں تیز آگ پر کھانا پکانے کا عمل معمول بن چکا ہے، کیونکہ اس طریقے سے کھانا جلد تیار ہو جاتا ہے۔ تاہم، جاپان کی میجو یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلند درجہ حرارت پر پکانے سے خاص طور پر وہ غذائیں جو قدرتی طور پر گندھک (سلفر) پر مشتمل ہوتی ہیں، مضر صحت چکنائی پیدا کر سکتی ہیں۔

یہ تحقیق ڈاکٹر ماساکی ہونڈو کی قیادت میں کی گئی، جس کے مطابق تیز آگ پر پکانے سے جو چکنائی پیدا ہوتی ہے، وہ “ٹرانز فیٹ” کہلاتی ہے، جو دل کی بیماریوں اور دیگر موذی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔

ٹرانز فیٹ کیا ہے؟

ٹرانز فیٹ وہ چکنائی ہے جو بلند درجہ حرارت یا ہائیڈروجنیشن جیسے عمل کے دوران پیدا ہوتی ہے۔ یہ چکنائی انسانی جسم میں “برا کولیسٹرول” (LDL) کی مقدار بڑھا دیتی ہے، جس کی وجہ سے خون کی نالیوں میں رکاوٹ آتی ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جاپانی ماہرین کی تحقیق
جاپانی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ تیز آگ میں پکائے گئے کھانے انسانی جسم میں خاموشی سے امراض قلب اور دیگر بیماریوں کی بنیاد رکھتے ہیں۔ پاکستان میں اکثر ہوٹلوں اور ڈھابوں میں تیز آگ پر کھانا پکانے کا رواج ہے، اور جو لوگ اس قسم کے کھانے کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں، وہ کسی نہ کسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

دل کی بیماری: ایک سنگین خطرہ

پاکستان میں حالیہ برسوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کئی بظاہر صحت مند افراد اچانک ہارٹ اٹیک یا فالج کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جاپانی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیز آگ پر پکائے گئے کھانے ان افراد کے لیے بھی خطرناک ہو سکتے ہیں۔ ان غذاؤں کے استعمال سے دل کی بیماریوں اور دیگر پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

گندھک والی غذائیں اور ان کے اثرات
گندھک قدرتی طور پر کئی غذاؤں میں پائی جاتی ہے، جیسے کہ گوشت، پنیر، انڈے، مچھلی، لہسن، پیاز، گوبھی، اور سبزیاں۔ اگر ان غذاؤں کو تیز آگ پر پکایا جائے تو ان میں ٹرانز فیٹ پیدا ہو سکتی ہے، جو جسم میں جمنے والی چربی کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔

ٹرانز فیٹ کے اثرات
جب گندھک والی غذاؤں کو بلند درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے، تو پکانے کا تیل ان سیچوریٹڈ چکنائی (unsaturated fats) کو ٹرانز فیٹ میں تبدیل کر دیتا ہے۔ یہ عمل “ٹرانز آئسو میریزیشن” کہلاتا ہے، اور اس سے وہ چکنائیاں صحت کے لیے مضر ہو جاتی ہیں۔

ہائیڈروجنیشن کا عمل
ہائڈروجنیشن کے عمل سے نباتی تیل کو گھی میں تبدیل کیا جاتا ہے، جو کہ پاکستان میں اکثر استعمال ہوتا ہے۔ اس عمل کے نتیجے میں ٹرانز فیٹ پیدا ہوتی ہے، جو دل کی بیماریوں اور دیگر صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔

کورونری آٹری ڈیزیز
ٹرانز فیٹ انسان کے جسم میں برا کولیسٹرول (LDL) کی مقدار بڑھا دیتی ہے، جس سے خون کی نالیوں میں چربی جمنے لگتی ہے۔ یہ خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے اور آخرکار دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے۔ کورونری آٹری ڈیزیز دل کی سب سے عام بیماری ہے، جو ٹرانز فیٹ کے استعمال سے بڑھ سکتی ہے۔

انجائنا: ایک اور سنگین علامت

کورونری آٹری ڈیزیز کی ایک علامت انجائنا ہوتی ہے، جس میں سینے میں درد اور دیگر علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ انجائنا کی علامات عموماً ورزش یا جذباتی تناؤ کے دوران ظاہر ہوتی ہیں اور آرام کرنے سے بہتر ہو جاتی ہیں۔ مگر یہ علامات اکثر دل کے دورے کی ابتدا بھی ہو سکتی ہیں۔

ٹرانز فیٹ کی مقدار اور اس کے اثرات
اگرچہ ٹرانز فیٹ کی کم مقدار انسان کی صحت پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتی، لیکن پاکستان میں روزانہ پکانے کا تیل، گھی، پیاز، لہسن، گوشت اور دالوں کا استعمال عام ہے۔ ان غذاؤں میں موجود گندھک اور چکنائی ٹرانز فیٹ کی مقدار کو بڑھا دیتی ہے، جس سے صحت کے لیے خطرات پیدا ہوتے ہیں۔

صحت کے مسائل
ٹرانز فیٹ کا زیادہ استعمال ذیابیطس قسم دوم، ہائی بلڈ پریشر، الزائمر، ڈپریشن، کینسر، موٹاپا، جگر کی بیماریاں، اور بانجھ پن جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کی تحقیق سے بھی یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ٹرانز فیٹ ذیابیطس کی شدت کو بڑھاتا ہے۔

جسمانی سوزش
ٹرانز فیٹ کے زیادہ استعمال سے جسم میں سوزش (Inflammation) کا عمل بڑھتا ہے، جو دل کی بیماریوں، فالج، ذیابیطس اور دیگر پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ اینڈوتھیلیل خلیوں کے صحت مند ردعمل کو بھی کمزور کرتا ہے، جو خون کی نالیوں کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

نتیجہ

جسم میں ٹرانز فیٹ کی مقدار کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم تیز آگ پر کھانے پکانے سے پرہیز کریں اور صحتمند کھانا تیار کریں۔ اس کے علاوہ، زیتون کے تیل جیسے صحت بخش تیل کا استعمال بھی اہم ہے، مگر یہ تب تک فائدہ مند ہے جب تک اس میں گندھک والی غذاؤں کو تیز آگ پر نہ پکایا جائے۔

مزید پڑھیں
شام 5 بجے کے بعد کھانا: کونسی سنگین بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے؟

مزید پڑھیں
یہ پنیر کی خاص قسم آپ کی صحت کے لیے کیسے فائدہ مند ہو سکتی ہے؟

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین