پلے فُل گھوسٹ میل ویئر
ایک نیا خطرہ
سائبر سیکیورٹی محققین نے حال ہی میں ایک نیا میل ویئر دریافت کیا ہے جسے “پلے فُل گھوسٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ میل ویئر نہ صرف فائلوں کو کھولنے اور اسکرین کی سرگرمی کو ریکارڈ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ یہ آڈیو ریکارڈنگ اور دور دراز ڈیوائسز سے جڑنے کے ذریعے سائبر حملہ آوروں کو مزید حملے کرنے کی اجازت بھی دیتا ہے۔ پلے فُل گھوسٹ کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ صارفین کے سسٹم میں گھس کر ان کی حساس معلومات جمع کرتا ہے، جو کہ سنگین سائبر سیکیورٹی کے خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔
مالویئر کی فعالیت اور ڈیٹا اکٹھا کرنا
پلے فُل گھوسٹ میل ویئر کی سب سے اہم خصوصیت اس کی وسیع پیمانے پر ڈیٹا اکٹھا کرنے کی صلاحیت ہے۔ یہ میل ویئر مختلف طریقوں سے صارف کے سسٹم میں گھس سکتا ہے اور متعدد اقسام کے ڈیٹا کو ریکارڈ کر سکتا ہے۔ اس میں اسکرین شاٹس، آڈیو ریکارڈنگ، انسٹال شدہ سیکیورٹی ایپلیکیشنز، کلپ بورڈ مواد اور سسٹم میٹا ڈیٹا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ میل ویئر ونڈوز رجسٹری کیز، شیڈول ٹاسک، اسٹارٹ اپ فولڈرز اور سروسز کا استعمال کرتے ہوئے اپنے متاثرہ سسٹم میں پھیلتا ہے، جو کہ سائبر حملہ آوروں کے لیے ایک مؤثر طریقہ ہے۔
پلے فُل گھوسٹ کے ذریعے ہونے والے نقصانات
پلے فُل گھوسٹ میل ویئر اپنے متاثرہ سسٹم پر متعدد نقصان دہ کارروائیاں کر سکتا ہے۔ اس کی صلاحیت میں فائلز چلانا، ونڈوز ایونٹ لاگ اور کلپ بورڈ ڈیٹا کو مٹانا شامل ہیں، تاکہ یہ اپنی سرگرمیوں کو چھپانے میں کامیاب ہو سکے۔ مزید یہ کہ یہ میل ویئر نئے پے لوڈز بھی انسٹال کر سکتا ہے، جو سسٹم پر مزید حملوں کا دروازہ کھول سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پلے فُل گھوسٹ میل ویئر ویب براؤزر پروفائلز اور میسجنگ ایپ کی اسٹوریج کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جس سے صارف کی نجی معلومات چوری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پلے فُل گھوسٹ ایک ایسا میل ویئر ہے جو نہ صرف صارف کی معلومات کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ پورے سسٹم کی سیکیورٹی کو بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ ایسے میل ویئرز سے بچنے کے لیے صارفین کو اپنی سیکیورٹی پریکٹسز پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے سسٹمز ہمیشہ محفوظ ہوں۔