مہاراشٹر میں انوکھا واقعہ
مردہ قرار دیا گیا شخص اسپیڈ بریکر سے ٹکرا کر زندہ ہوگیا
مہاراشٹر کی ریاست میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جہاں ایک شخص کو مردہ قرار دینے کے بعد وہ ایمبولینس میں منتقل ہو رہا تھا کہ اسپیڈ بریکر سے گزرتے ہوئے ایک جھٹکے نے اسے زندہ کر دیا۔
دل کا دورہ اور پھر زندہ ہونے کا معجزہ
16 دسمبر کو ریاست مہاراشٹر کے شہر کولہاپور میں 65 سالہ پانڈورنگ، جو گزشتہ ماہ دل کے دورے کا شکار ہوئے تھے، کو اسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں کی جانب سے ان کی موت کی تصدیق کے بعد، اہل خانہ نے ان کی آخری رسومات کے لیے ایمبولینس کے ذریعے جسم کو گھر منتقل کرنے کا انتظام کیا۔
تاہم، ایمبولینس کے اسپیڈ بریکر سے گزرتے وقت اہل خانہ نے یہ حیرت انگیز طور پر دیکھا کہ پانڈورنگ کی انگلیاں حرکت کر رہی تھیں۔ یہ منظر دیکھ کر فوراً انہیں دوبارہ اسپتال لے جایا گیا۔
فوری طبی امداد اور غیر معمولی صحت یابی
اسپتال واپس پہنچنے کے بعد پانڈورنگ کو فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ (ICU) میں داخل کر لیا گیا۔ حیران کن طور پر، ان کی سانس بحال ہوگئی اور وہ زندگی کی علامات دکھانے لگے۔ 15 دن کی سخت علاج کے بعد، ڈاکٹروں نے ان کی حالت میں بہتری کی تصدیق کی اور انہیں اسپتال سے فارغ کر دیا، جس سے ان کے اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
اسپتال کی خاموشی
اسپتال جس نے ابتدائی طور پر پانڈورنگ کو مردہ قرار دیا تھا، اس واقعے پر ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔ یہ غیر معمولی واقعہ لوگوں کو حیران کن سوالات کرنے پر مجبور کر رہا ہے کہ اس طرح کی عجیب و غریب صورتحال کس طرح ممکن ہو سکتی ہے اور اس پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔
یہ معجزہ نہ صرف پانڈورنگ کے خاندان کے لیے بلکہ پورے علاقے کے لیے ایک سنسنی خیز واقعہ بن چکا ہے، جس نے تمام لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کبھی کبھار زندگی اور موت کے درمیان کی سرحد اتنی دھندلی ہوتی ہے کہ ہم اس کا صحیح اندازہ نہیں لگا پاتے۔