پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

ٹرمپ کی دھمکی:اسرائیلی یرغمالی رہا نہ کیے گئے تو قیامت ٹوٹے گی

Donald trump said before signing my government, Hamas released Israeli hostages; otherwise severe consequences, in Israel Gaza conflict

ٹرمپ کی دھمکی:

امریکا کے نو منتخب صدر، ڈونلڈ ٹرمپ، نے ایک مرتبہ پھر اپنے جارحانہ بیانات کے ذریعے دنیا کو ہیرت میں ڈال دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حماس نے 20 جنوری تک اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو یہ صورتحال بہت سنگین ہوگی اور عالمی سطح پر بحران پیدا ہوگا۔ اس بیان کے ساتھ ہی ٹرمپ نے ایک دفعہ پھر اپنی سخت پالیسیوں کو واضح کیا ہے جو وہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے حوالے سے اپنانا چاہتے ہیں۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو
ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور غزہ کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس گفتگو میں ٹرمپ نے اسرائیل کو یقین دلایا کہ وہ 20 جنوری کو اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے اور اس کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کریں گے۔ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو مطمئن کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلف اٹھانے سے قبل اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں حالات بہت زیادہ خراب ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ کی سخت دھمکی: حماس کو خبر دار کر دیا
فلوریڈا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر 20 جنوری تک اسرائیلی یرغمالی رہا نہ کیے گئے اور غزہ جنگ بندی کا معاہدہ طے نہ پایا، تو وہ یقین دلاتے ہیں کہ اس کے بعد جو کچھ بھی ہوگا وہ خوشگوار نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو واضح طور پر یہ بات کہہ دی گئی ہے کہ اگر 20 جنوری تک اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد نہ کیا گیا تو پھر ان پر ایسی قیامت ٹوٹے گی جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

غزہ جنگ بندی معاہدہ اور عالمی دباؤ
بین الاقوامی میڈیا نے حالیہ رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ حماس اور اسرائیل پہلی بار غزہ جنگ بندی معاہدے کے قریب ترین مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔ جوبائیڈن کی انتظامیہ بھی اس کوشش میں ہے کہ وہ ٹرمپ کی مداخلت سے پہلے فریقین کو غزہ میں جنگ بندی پر راضی کر لے تاکہ اس کا سہرہ ٹرمپ کے سر نہ جائے۔ اگرچہ فریقین کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، تاہم ٹرمپ کی دھمکیوں اور بیانات نے اس معاہدے کی کامیابی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔

اس صورتحال میں بین الاقوامی برادری کی نظریں 20 جنوری کو ہونے والے امریکی حلف برداری پر مرکوز ہیں، جب ٹرمپ کا اثر و رسوخ دوبارہ محسوس ہو گا اور مشرق وسطیٰ میں ان کے اقدامات عالمی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے۔

مزید پڑھیں
کیا عمران خان سول نافرمانی تحریک کا آغاز کریں گے؟ علی امین گنڈاپور کا دعویٰ

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین