مذاکرات کی پہل بانی پی ٹی آئی کو کرنی ہوگی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات کرنے ہیں تو ان کا آغاز بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کرنا ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا اور کہا کہ ابھی تک حکومت کو مذاکرات کے حوالے سے کسی قسم کی رسمی درخواست یا رابطہ موصول نہیں ہوا۔
مذاکرات کی موجودہ صورتحال پر حکومتی مؤقف
خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت حکومت کی جانب سے کسی قسم کے مذاکرات کی بات نہیں ہو رہی اور نہ ہی پارٹی میں مذاکرات کے لیے ذمہ دار وزراء کو کوئی علم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی آئی واقعی مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو انہیں اپنی زبان اور رویے میں نرمی لانی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ مذاکرات چاہتے ہیں وہ اس خواہش کا اظہار خاموشی اور مناسب رویے کے ذریعے کرتے ہیں، نہ کہ شور مچانے کے ذریعے۔
مذاکرات کے آغاز کا طریقہ کار
وزیر دفاع نے تجویز دی کہ مذاکرات کے عمل کو اسپیکر کے ذریعے باضابطہ طور پر شروع کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پہلا قدم اٹھاتے ہوئے حکومت سے رابطہ کرنا ہوگا، تب ہی حکومت مذاکرات کے حوالے سے کوئی مؤقف اپنانے کی پوزیشن میں ہوگی۔ خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی شروعات پی ٹی آئی کی جانب سے کسی رسمی طریقے سے ہونی چاہیے تاکہ عمل آگے بڑھ سکے۔
تحریک انصاف کے رویے میں تبدیلی ضروری
خواجہ آصف نے زور دیا کہ مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 26 نومبر سے پہلے تحریک انصاف نے جس زبان اور لہجے میں بات کی تھی، اس کے برعکس ابھی بھی ان کے رویے میں کوئی مثبت تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کو خود مذاکرات کی پہل کرنی ہوگی، کیونکہ ان کے علاوہ پارٹی میں کسی اور کی اتنی حیثیت نہیں ہے کہ وہ حکومت سے اس معاملے پر بات کرسکے۔ خواجہ آصف کے مطابق، جب تک عمران خان خود رابطہ نہیں کرتے، مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
یہ پڑھیں: شیخ رشید کا دعویٰ: “کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات سے کچھ حاصل ہو گا؟