بیرون ملک سے کمرشل اشیا لانے پر مکمل پابندی کا فیصلہ
اسلام آباد:
حکومت نے بیرون ملک سے کمرشل مقدار میں اشیا لانے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب کوئی بھی شخص ذاتی استعمال کے لیے صرف ایک موبائل فون ساتھ لاسکے گا۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے بیگیج اسکیم میں ترامیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت کمرشل تجارت کے لیے بڑی مقدار میں سامان لانے پر سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
بیگیج اسکیم میں ترامیم اور نیا قانون
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق، بیرون ملک سے صرف ذاتی استعمال کے لیے ایک موبائل فون لانے کی اجازت دی گئی ہے۔ 1200 ڈالرز سے زائد مالیت کی اشیا کو کمرشل تجارت کے زمرے میں شمار کیا جائے گا۔ اس قانون کے تحت ایک موبائل فون کے علاوہ دیگر تمام فونز ضبط کر لیے جائیں گے، اور اضافی اشیا ڈیوٹی، ٹیکس، یا جرمانہ ادا کرنے کے باوجود بھی کلیئر نہیں کی جائیں گی۔
تجاویز کے لیے وقت کی حد مقرر
بیگج رولز 2006 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے ایف بی آر نے مسودہ جاری کرتے ہوئے عوام سے 7 روز کے اندر اپنی سفارشات اور آرا پیش کرنے کا کہا ہے۔ مقررہ وقت کے بعد دی گئی تجاویز قبول نہیں کی جائیں گی۔
غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی
یہ فیصلہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں سینکڑوں غیر قانونی موبائل فون کے ساتھ متعدد افراد گرفتار کیے گئے ہیں، جس کے بعد حکومت نے کمرشل اشیا کی غیر قانونی نقل و حرکت پر سختی سے قابو پانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یہ نئے اقدامات بیرون ملک سے سامان لانے والے افراد کے لیے اہم ہیں اور ان پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔