پاکستان میں مارخور کے شکار کے لیے تاریخی بولی
چترال میں امریکی شکاری نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی بولی کے تحت مارخور کے شکار کا اجازت نامہ حاصل کیا اور رواں سیزن کا پہلا شکار مکمل کیا۔ محکمہ جنگلی حیات کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر فاروق نبی کے مطابق، شکاری نے کشمیر مارخور کے شکار کے لیے ساڑھے 7 کروڑ روپے سے زائد رقم ادا کی۔ یہ شکار پاکستان کے قومی جانور کے تحفظ کے لیے اہم اقدامات کے تحت مقررہ قواعد و ضوابط کے مطابق انجام دیا گیا۔
مارخور کے شکار کی تفصیلات
شکاری نے جس مارخور کا شکار کیا، اس کے سینگوں کا سائز 49 انچ سے زائد تھا، جو اسے ایک منفرد شکار بناتا ہے۔ محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق، رواں برس اکتوبر میں ہونے والی نیلامی کے دوران شکار کے دو پرمٹ مجموعی طور پر 2 لاکھ 71 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوئے تھے۔ شکار کے یہ پرمٹ نہ صرف خطے میں تحفظ کے اقدامات کے لیے فنڈز مہیا کرتے ہیں بلکہ بین الاقوامی شکاریوں کی توجہ بھی اس علاقے کی نایاب جنگلی حیات کی طرف مبذول کراتے ہیں۔
یہ واقعہ تحفظِ جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کے درست استعمال کی ایک عمدہ مثال ہے، جہاں شکار کے ذریعے جمع کی گئی رقم علاقے میں تحفظ اور بحالی کے منصوبوں پر خرچ کی جاتی ہے۔